
یہودی کمیونٹی کے افراد ہنوکا کا جشن منا رہے تھے - ایک حملہ آور ہلاک، دوسرا گرفتار
سڈنی، 14 دسمبر (ہ س) ۔
آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے بونڈائی بیچ پر اتوار کو خودکار رائفلوں سے مسلح دو بندوق برداروں نے کم از کم 12 افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ پولیس کی فائرنگ سے ایک مسلح شخص ہلاک جبکہ دوسرے کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب تقریباً 1000 یہودی ارکان ساحل سمندر پر ہنوکا کا جشن منا رہے تھے۔ آسٹریلیا، فرانس، اٹلی، اسرائیل اور برطانیہ کے سربراہان مملکت کے علاوہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور یورپی یونین کے صدر نے اس واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق دو مسلح حملہ آوروں نے اچانک ہجوم پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس سے جائے وقوعہ پر خوف و ہراس پھیل گیا اور افراتفری مچ گئی۔ اندھا دھند فائرنگ سے کم از کم 12 افراد ہلاک اور دو درجن سے زائد زخمی ہو گئے۔
پولیس کمشنر میل لینیون نے سرکاری طور پر اسے دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا اور کہا کہ جائے وقوعہ پر ایک ہزار سے زیادہ لوگ موجود تھے، جن میں سے اکثر ہنوکا کے یہودی تہوار کا جشن منا رہے تھے۔ ایک بچے سمیت انتیس افراد کو زخمی حالت میں اسپتال لے جایا گیا۔ دو پولیس اہلکاروں کی حالت بھی تشویشناک ہے۔
دریں اثنا، نیو ساو¿تھ ویلز کے پریمیئر کرس منز نے کہا کہ انہوں نے آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانی سے بات کی ہے، جنہوں نے ریاست کو اپنی مکمل حمایت کی پیشکش کی۔ انہوں نے امن اور اتحاد کی اپیل کی اور کہا کہ واقعہ کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔
آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانی نے اس حملے کو یہودیوں کے خلاف بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔ انہوں نے کہا، یہ ایک یہود مخالف اور دہشت گردی کی کارروائی ہے جو ہماری قوم کے دل پر حملہ کرتی ہے۔ تشدد اور نفرت کے اس گھناو¿نے فعل کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
اسرائیل نے یہودیوں کے تہوار ہنوکا کے دوران سڈنی کے بونڈائی بیچ پر ہونے والے ہولناک حملے کی شدید مذمت کی ہے اور اپنی جانوں سے ہاتھ دھونے والوں کے خاندانوں کے تئیں گہری تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کے خیالات بونڈائی بیچ پر ہولناک حملے سے متاثر ہونے والے تمام افراد کے ساتھ ہیں۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ہلاک ہونے والوں، زخمیوں اور ان کے چاہنے والوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم آسٹریلوی عوام کے غم میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہود دشمنی کے خلاف جنگ جاری رہے گی، چاہے اس کا حملہ کہیں بھی ہو۔
اٹلی کی صدر جارجیا میلونی نے ہلاک شدگان کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا کہ مجھے اس واقعے سے بہت دکھ ہوا ہے۔ میں ہر قسم کے تشدد اور یہود دشمنی کی شدید مذمت کرتا ہوں اور متاثرین کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔
یوروپی یونین کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے متاثرین کے خاندانوں سے اپنی گہری تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ یورپ آسٹریلیا اور دنیا بھر میں یہودی برادری کے ساتھ کھڑا ہے۔ ہم تشدد، یہود دشمنی اور نفرت کے خلاف متحد ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ