
ریاض،13دسمبر(ہ س)۔
سعودی عرب، مصر، اردن، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، پاکستان، ترکیہ اور قطر کے وزرائے خارجہ نے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (انروا) کے ’ناقابل تلافی‘کردار کی تصدیق کی اور کہا ہے کہ کوئی اور ادارہ ایسا انفراسٹرکچر، مہارت اور زمینی موجودگی نہیں رکھتا جو فلسطینی پناہ گزینوں کی ضروریات کو پورا کرنے یا مطلوبہ پیمانے پر خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہو۔انہوں نے خبردار کیا کہ ایجنسی کی صلاحیتوں کو کسی بھی طرح کمزور کرنے سے خطے کی سطح پر سنگین انسانی، سماجی اور سیاسی اثرات مرتب ہوں گے۔ وزرائے خارجہ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کے معاملات کی دیکھ بھال میں انروا کے ناگزیر اور مرکزی کردار پر زور دیا۔
اسی تناظر میں آٹھ اسلامی ملکوں کے بیان میں وضاحت کی گئی کہ انروا نے دہائیوں سے ایک منفرد مینڈیٹ نافذ کیا ہے جو اسے عالمی برادری نے سونپا تھا۔ ایجنسی کے آپریشنز لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں کو تحفظ فراہم کرنے اور تعلیم، صحت، سماجی خدمات اور ہنگامی امداد فراہم کرنے سے متعلق ہیں۔ یہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد نمبر 302 برائے 1949 کے مطابق ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی طرف سے انروا کے مینڈیٹ کی مزید تین سالوں کے لیے تجدید کی قرارداد کو اپنانا، ایجنسی کے اہم کردار اور اس کے آپریشنز کے تسلسل پر بین الاقوامی اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔وزرائے خارجہ نے مشرقی القدس کے شیخ جراح محلے میں انروا کے ہیڈ کوارٹر پر اسرائیلی افواج کے دھاوے کی مذمت کردی اور اس حملے کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کی حرمت کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے اسے ایک ناقابل قبول کشیدگی قرار دیا جو بین الاقوامی عدالت انصاف کی 22 اکتوبر 2025 کو جاری کردہ مشاورتی رائے کے بھی خلاف ہے جس میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ قابض طاقت کے طور پر اسرائیل انروا کے آپریشنز میں رکاوٹ نہ ڈالے، بلکہ ان کو آسان بنائے۔
غزہ کی پٹی میں جاری غیر معمولی انسانی بحران کے تناظر میں وزرائے خارجہ نے ایجنسی کے بنیادی کردار پر زور دیا جو اپنے تقسیم کے مراکز کے نیٹ ورک کے ذریعے انسانی امداد تقسیم کر رہی ہے۔ خوراک، امدادی سامان اور ضروری سامان کی مستحقین تک انصاف اور کارکردگی کے ساتھ رسائی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ یہ مہم سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2803 کے مطابق ہے۔ انروا کے سکول اور صحت مراکز غزہ میں پناہ گزینوں کی کمیونٹی کے لیے زندگی کی لائف لائن ہیں۔ اسی فریم ورک میں وزرائے خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ انروا کے لیے کافی اور پائیدار فنڈنگ کو یقینی بنائے اور اسے اپنے پانچوں آپریشنل علاقوں میں اپنے اہم کام کو جاری رکھنے کے لیے ضروری سیاسی اور عملی جگہ فراہم کرے۔ انروا کی حمایت استحکام کو برقرار رکھنے، انسانی وقار کی حفاظت، اور فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کو یقینی بنانے کا ایک بنیادی ستون ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan