
خصوصی جج وشال گوگنے نے فیصلہ 29 نومبر کو سنانے کا حکم دیا۔
نئی دہلی، 7 نومبر (ہ س): دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے نیشنل ہیرالڈ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے داخل کردہ چارج شیٹ پر نوٹس لینے پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ خصوصی جج وشال گوگنے نے فیصلہ 29 نومبر کو سنانے کا حکم دیا۔
ای ڈی کی نمائندگی کرنے والے اے ایس جی ایس وی راجو نے جمعہ کو عدالت کے ذریعہ پوچھے گئے سوالات پر وضاحت فراہم کی۔ سماعت کے دوران زوہیب حسین، اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر این کے ماتا، ای ڈی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر دنیش پرچاری، ای ڈی کے ڈپٹی ڈائریکٹر نوین رانا، اور ای ڈی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر شیو کمار گپتا موجود تھے۔
6 ستمبر کو ای ڈی نے سبرامنیم سوامی کی طرف سے 4 جولائی 2014 کو ای ڈی کے پاس دائر کی گئی شکایت کی ایک کاپی اور 30 جون 2021 کو ایک دستاویز داخل کی تھی، جسے عدالت نے ریکارڈ پر لے لیا اور حکم دیا کہ یہ دستاویزات تمام ملزمان کو دستیاب کرائے جائیں۔
سماعت کے دوران، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کہا کہ جن لوگوں نے کانگریس پارٹی کو چندہ دیا، ان کے ساتھ دھوکہ دہی کی گئی۔ ای ڈی نے کہا کہ چندہ دینے والوں میں سے کچھ کو ٹکٹ دیے گئے تھے۔ راجو نے گاندھی خاندان کی اس دلیل کو چیلنج کیا کہ ان کا ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ (اے جے ایل) پر کوئی کنٹرول نہیں ہے، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ اے جے ایل اصل میں نیشنل ہیرالڈ کا پبلشر تھا۔
سینئر وکیل آر ایس چیمہ نے اس معاملے میں راہول گاندھی کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے اے جے ایل کو فروخت کرنے کی کوشش نہیں کی بلکہ تنظیم کو محفوظ رکھنا چاہتی ہے کیونکہ یہ تحریک آزادی کا حصہ تھی۔ چیمہ نے سوال کیا کہ ای ڈی اے جے ایل کا میمورنڈم آف ایسوسی ایشن کیوں تیار نہیں کر رہا ہے۔ اے جے ایل کی بنیاد 1937 میں جواہر لعل نہرو، جے بی کرپلانی، رفیع احمد قدوائی اور دیگر کانگریسی رہنماؤں نے رکھی تھی۔ چیمہ نے دلیل دی کہ اے جے ایل کے میمورنڈم آف ایسوسی ایشن میں کہا گیا ہے کہ اس کی تمام پالیسیاں کانگریس کی ہوں گی۔
سونیا گاندھی کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے دلیل دی کہ ای ڈی نے ایک حیران کن اور غیر متوقع کیس بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی نے ایک ایسا کیس بنایا ہے جو حیران کن ہے۔ یہ منی لانڈرنگ کیس تھا جس میں اثاثوں کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ سنگھوی نے کہا کہ ینگ انڈین نے ایسوسی ایٹڈ جنرلز لمیٹڈ کو قرض سے آزاد کرنے کے لیے پوری کارروائی شروع کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہر کمپنی قرض سے آزاد ہونے کے لیے قانونی اقدامات کرتی ہے۔ سنگھوی نے کہا کہ ای ڈی نے برسوں سے کچھ نہیں کیا اور ذاتی شکایت کی بنیاد پر کارروائی شروع کی۔
2 مئی کو عدالت نے اس معاملے میں سونیا گاندھی اور راہل گاندھی سمیت سات ملزمان کو نوٹس جاری کیا۔ ای ڈی نے 15 اپریل کو عدالت میں استغاثہ کی شکایت درج کرائی۔ ای ڈی نے اس معاملے میں کانگریس لیڈر سونیا گاندھی، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور سیم پترودا کو ملزم نامزد کیا ہے۔ ای ڈی نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کی دفعہ 44 اور 45 کے تحت شکایت درج کی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی