غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام اردو، فارسی اور موسیقی کلاسز کا جلسہ تقسیم اسنادمنعقد
نئی دہلی،07نومبر(ہ س)۔غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام چھ ماہی اردو فارسی اور موسیقی کلاسز کا بیچ 31/ اکتوبر کو مکمل ہوا اور امتحان میں کامیابی حاصل کرنے والے طلبا کے لیے جلسہءتقسیم اسناد ایوان غالب میں منعقد کیا گیا۔ اس جلسے کی صدارت ڈاکٹر سید اقبال
غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام اردو، فارسی اور موسیقی کلاسز کا جلسہ تقسیم اسنادمنعقد


نئی دہلی،07نومبر(ہ س)۔غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام چھ ماہی اردو فارسی اور موسیقی کلاسز کا بیچ 31/ اکتوبر کو مکمل ہوا اور امتحان میں کامیابی حاصل کرنے والے طلبا کے لیے جلسہءتقسیم اسناد ایوان غالب میں منعقد کیا گیا۔ اس جلسے کی صدارت ڈاکٹر سید اقبال احمد نے کی۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ ابتدائی تعلیم کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا اور جو لوگ اس فرض کی ادائگی میں مشغول ہیں میں ان کا بہت احترام کرتا ہوں۔ مجھے بہت خوشی ہے کہ غالب انسٹی ٹیوٹ ابتدائی تعلیم کو بھی یکساں اہمیت دیتا ہے۔ جناب بلبیر مادھوپوری نے جلسے میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اپنے خطاب میں انھوں نے کہا ہمارے گھروں میں پہلے جو خط آتے تھے ان کا رسم الخط اردو ہوتا تھا لیکن ہماری نسل اردو رسم الخط سے بڑی حد تک ناواقف ہے۔ ہمیں ایسا ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے جس میں ہندستان کی ہر زبان کی ترقی کرے اور لوگ ہر زبان سے محبت کریں۔

غالب انسٹی ٹیوٹ کے دائرکٹر ڈاکٹر ادریس احمد نے کہا غالب انسٹی ٹیوٹ نے یہ کورس کووڈ کے زمانے میں شروع کیا تھا لیکن اس کی مقبولیت کے سبب ہم نے اسے اب تک جاری رکھا ہے۔ اس میں شریک ہونے والے کئی لوگوں نے اپنے اپنے علاقوں میں اردو سنٹرس قائم کیے ہیں یہ بھی اس کورس کا فیضان ہے۔ غالب اکیڈمی کے سکریٹری ڈاکٹر عقیل احمد نے بطور مہمان اعزازی شرکت کی۔ انھوں نے کہا ایک غلط فہمی یہ ہے کہ اردو فارسی سے نکلی ہے۔ حالانکہ اردو اور فارسی گرامر میں کوئی خاص تعلق نہیں ہے بلکہ اردو اور ہندی گرامر ایک ہیں۔ لیکن لوگ اردو رسم الخط سے کم واقف ہیں اگر لوگ اردو رسم الخط سے ہی واقف نہ ہوں گے تو بڑے بڑے ادارے خواہ کتنی ہی محنت کریں اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ اردو فارسی کلاس کے استاد جناب طاہرالحسن نے کہا جب ہم تدریس کے مرحلے سے گزرتے ہیں تو کئی طرح کے تجربے ہوتے ہیں۔ جن میں کچھ تجربے بہت حوصلہ دیتے ہیں۔ مثلاً میری ایک طالبہ ہیں جنھوں نے الف بے سے شروعات کی تھی لیکن اب وہ اردو میں ایم اے کر رہی ہیں۔ موسیقی کے استاد جناب عبدالرحمٰن نے کہا اول دوم سوم پوزیشن تو ایک علامت ہے لیکن اصل میں انعام ان سب لوگوں کو ہے جنھوں نے امتحان میں کامیابی حاصل کی۔ میں امید کرتا ہوں کہ جن طلبا نے کامیابی حاصل کی ہے وہ اپنی مشق جاری رکھیں گے۔ واضح ہو کہ اردو میں جناب اویناش کمار، جناب دلراج سنگھ اور محترمہ رمشا احمد، فارسی میں جناب اویس اسماعیل، محترمہ یاسمین اور محترمہ یسرا اور موسیقی میں جناب لوکیش، جناب ہربھجن سنگھ اور جناب محمد چاند نے بالترتیب پہلی دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کی۔ اس موقع پر ان کو سند کے ساتھ مومنٹو بھی پیش کیا گیا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande