
نئی دہلی، 7 نومبر (ہ س)۔
دہلی ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کے لئے دہشت گردی کی فنڈنگ کیس کے ملزم ایم پی انجینئر رشید کی طرف سے مانگے گئے کافی اخراجات کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی پر الگ الگ فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے 18 اگست کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
جسٹس انوپ جے رام بھمبھانی کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ حکومت کو اخراجات برداشت کرنے چاہئیں، جب کہ جسٹس وویک چودھری نے کہا کہ حکومت کو اخراجات برداشت نہیں کرنا چاہیے۔ معاملہ اب چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے کے پاس جائے گا، جو فیصلہ کریں گے۔ سماعت کے دوران دہلی پولیس نے انجینئر رشید سے مانگے گئے اخراجات کا تفصیلی بریک ڈاو¿ن فراہم کیا۔ جسٹس انوپ جے رام بھمبھانی نے ریمارکس دیئے کہ انجینئر رشید کو عبوری ضمانت بھی نہیں دی گئی اور وہ زیر حراست پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ جیل انتظامیہ اخراجات کیوں نہیں برداشت کرتی؟
سماعت کے دوران سینئر وکیل این ہری ہرن نے، رشید کی نمائندگی کرتے ہوئے دلیل دی کہ جیل کے قوانین میں پولیس افسران کی تنخواہوں کا ذکر نہیں ہے، کیونکہ دہلی پولیس ان کی تنخواہوں کو اخراجات میں شامل کرتی ہے۔ ہری ہرن نے دلیل دی کہ راشد معقول طور پر اخراجات برداشت کر سکتے ہیں ۔ وہ پولیس افسران کے لنچ اور ڈنر کے اخراجات بھی پورا کر سکتے ہیں لیکن وہ اس حالت میں نہیں ہیں کہ وہ پولیس والوں کو تنخواہیں ادا کر سکیں۔
انجینئر رشید نے درخواست دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ کسٹڈی پیرول پر پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کے لیے کافی رقم مانگی جا رہی ہے۔ یہ ناانصافی ہے۔ انجینئر رشید کے وکیل این ہری ہرن نے کہا کہ رشید حراستی پیرول کے لیے درکار کافی ادائیگی کی وجہ سے پارلیمنٹ میں اپنے لوک سبھا حلقے کی نمائندگی کرنے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے ہائی کورٹ کے 25 مارچ کے حکم میں ترمیم کا مطالبہ کیا جس کے تحت ان کی حراستی پیرول کے دوران سیکیورٹی کے لیے جیل انتظامیہ کو 400,000 ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ حراستی پیرول کے لیے حفاظتی اخراجات عام طور پر درخواست گزار برداشت کرتے ہیں۔ ہری ہرن نے دلیل دی کہ روزانہ حراستی پیرول کے لیے رقم وصول کرنا غیر منصفانہ ہوگا، کیونکہ درخواست گزار ایک منتخب نمائندہ ہے۔ رقم ادا نہ کرنے کی وجہ سے رشید اگر پارلیمنٹ میں شرکت کرنے سے قاصر ہیں تو یہ جمہوریت کے بنیادی اصول کی خلاف ورزی ہوگی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ