فلپائن میں سمندری طوفان کالمیگھی کے بعد آفت زدہ ریاست کا اعلان، شدید سیلاب، 114 افراد ہلاک
منیلا، 6 نومبر (ہ س)۔ فلپائن میں طوفان کالمیگھی سے آنے والے تباہ کن سیلاب سے ہونے والے بڑے پیمانے پر نقصان کے بعد آفت زدہ ریاست کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ کالمیگھی، جو اس سال ملک میں آنے والے سب سے طاقتور طوفانوں میں سے ایک ہے، کم از کم 114 لوگوں کی
فلپین


منیلا، 6 نومبر (ہ س)۔ فلپائن میں طوفان کالمیگھی سے آنے والے تباہ کن سیلاب سے ہونے والے بڑے پیمانے پر نقصان کے بعد آفت زدہ ریاست کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

کالمیگھی، جو اس سال ملک میں آنے والے سب سے طاقتور طوفانوں میں سے ایک ہے، کم از کم 114 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ طوفان نے علاقے کے سب سے زیادہ آبادی والے جزیرے سیبو کے کئی قصبوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جہاں 71 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ حکام کے مطابق 127 افراد لاپتہ اور 82 زخمی ہیں۔

دریں اثنا، کالمیگھی جمعرات کی صبح فلپائن سے ہٹ کر وسطی ویتنام کی طرف روانہ ہوئے، جہاں کے رہائشی اب بھی سیلاب سے نبرد آزما ہیں۔

دریں اثنا، صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر نے ملک میں صورتحال کی سنگینی کا حوالہ دیتے ہوئے جمعرات کو آفت زدہ ریاست کا اعلان کیا۔ صدر نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ انہوں نے یہ فیصلہ طوفان کی وجہ سے ہونے والے نقصانات اور ایک اور ٹائیفون یووان کے خطرے کے پیش نظر کیا ہے جس کے ہفتے کے آخر میں ملک سے ٹکرانے کی امید ہے۔

انہوں نے مقامی میڈیا کو بتایا، ملک کے تقریباً دس علاقے، یعنی تقریباً دس سے 12 علاقے، متاثر ہوئے ہیں۔ لہذا، یہ ایک قومی آفت ہے کیونکہ بہت سے علاقے اس طرح متاثر ہوئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ ملک میں آفات کی صورت حال ایک ایسی صورت حال ہے جس میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوتا ہے، املاک کو بھاری نقصان ہوتا ہے، اور متاثرہ علاقوں میں لوگوں کے ذریعہ معاش اور معمول کے طرز زندگی میں خلل پڑتا ہے۔

یہ سرکاری ایجنسیوں کو ہنگامی فنڈز تک رسائی اور ضرورت مندوں کو ضروری سامان اور دیگر خدمات کی خریداری اور تقسیم میں تیزی لانے کا اختیار دیتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سیبو کے صوبائی حکام نے علاقے میں مزید 28 ہلاکتوں کی اطلاع دی، جو نیشنل سول ڈیفنس آفس کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار میں شامل نہیں ہیں۔

اطلاعات کے مطابق ملک میں زیادہ تر اموات سیلابی پانی میں ڈوبنے سے ہوئیں۔ طوفان کے گدلے پانی نے نیچے کی طرف آنے والے قصبوں اور شہروں میں تباہی مچا دی۔

سیبو میں رہائشی علاقوں کو بھاری نقصان پہنچا، کئی عمارتیں اور گاڑیاں بہہ گئیں، جبکہ سیلابی پانی کے پیچھے ہٹنے سے مٹی کی ایک موٹی تہہ رہ گئی۔

مقامی حکام نے طوفان کی تباہی کو بے مثال قرار دیا۔ دریں اثنا، مانڈو شہر کے رہائشی علاقے زیر آب رہے، حالانکہ بارش اب رک گئی ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر ایجنسی کے مطابق ڈھائی لاکھ کی آبادی والے شہر سیبو میں اس آفت کی وجہ سے چار لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، ہلاک ہونے والوں میں فوجی ہیلی کاپٹر کے عملے کے چھ ارکان بھی شامل ہیں جو منگل کو امدادی کارروائیوں میں مدد کے لیے تعینات کیے جانے کے بعد سیبو کے جنوب میں واقع منڈاناؤ جزیرے پر گر کر تباہ ہو گیا۔

ایجنسی کے مطابق یہ اب تک کا ریکارڈ کیا گیا بدترین سیلاب تھا جس کی وجہ سے سیبو میں تقریباً تمام دریا زیر آب آگئے۔

سمندری طوفان کالمیگھی جسے مقامی طور پر 'ٹینو' کہا جاتا ہے، اس سال فلپائن سے ٹکرانے والا بیسواں تباہ کن طوفان ہے۔

ایجنسی کے مطابق کالمیگھی نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب مقامی وقت کے مطابق 12:30 بجے ملکی سرحد عبور کی۔

پیشین گوئی کے مطابق جمعہ کی صبح وسطی ویتنام پہنچنے کی توقع ہے۔ وہاں 50 سے زیادہ پروازیں پہلے ہی منسوخ یا دوبارہ شیڈول کی جا چکی ہیں۔ ویتنام اس وقت سیلاب اور ریکارڈ بارشوں سے نبرد آزما ہے، جس سے دریا کے کنارے پھٹ گئے ہیں اور ملک کے کچھ مشہور سیاحتی مقامات ڈوب گئے ہیں۔

تھائی لینڈ بھی طوفان کی تیاری کر رہا ہے۔ مقامی حکام نے کالمیگھی کی وجہ سے سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور دریا کے اوور فلو سے خبردار کیا ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande