
واشنگٹن، 6 نومبر (ہ س)۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ہند-پاک جنگ کے دوران مار گرائے جانے والے طیاروں کی تعداد کے بارے میں اپنے تبصرے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان جنگ میں ”درحقیقت آٹھ طیارے مار گرائے گئے تھے“۔
ٹرمپ نے میامی بزنس فورم میں کہا، ”ہند-پاک جنگ کے دوران، میں نے رپورٹس سنیں، کچھ اخباروں نے کہا کہ سات یا آٹھ طیارے مار گرائے گئے، ایک نے کہا کہ سات تباہ ہوئے اور ایک کو نقصان پہنچا۔ میں کسی اخبار کا نام نہیں بتاؤں گا لیکن ان میں سے زیادہ تر نے جھوٹی خبریں پھیلائیں۔
امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ اصل تعداد آٹھ طیاروں کی تھی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے زور دے کر کہا کہ انہوں نے ”ٹیرف ڈپلومیسی“ کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان جوہری تنازع کو روکنے میں مدد کی ہے۔
گزشتہ22 اپریل کوجموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے جواب میں مئی کے اوائل میں شروع کی گئی کاروائی آپریشن سندور کے دوران ہندوستانی فوج نے پاکستان میں دہشت گردوں کے کئی ٹھکانوں پر کامیابی کے ساتھ حملہ کیا۔ پہلگام حملے میں 23 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس دوران دونوں ممالک کے درمیان جنگ جیسی صورتحال پیدا ہو گئی تھی۔ امریکی صدر بارہا دونوں ممالک کے درمیان جنگ ختم کرنے کا سہرا اپنے سر لے چکے ہیں۔ تاہم بھارت بارہا ان کے دعوو¿ں کی تردید کرتا رہا ہے۔ ٹرمپ طیاروں کو گرانے کے بارے میں بھی بیانات دے چکے ہیں۔
دریں اثناءٹرمپ نے نیویارک کے سیاسی منظر نامے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دیکھتے ہیں کہ زہران ممدانی نیویارک میں کیسے کام کرتے ہیں، ہم ان کی تھوڑی مدد کریں گے۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ شہر نے بائیں بازو کے رہنما کو منتخب کرکے اپنی خودمختاری کھو دی ہے۔
انہوں نے امریکہ کے سب سے بڑے شہر کے میئر کے طور پر ایک 'کمیونسٹ' کے انتخاب پر تنقید کی، لیکن کہا، ”ہم اب بھی چاہتے ہیں کہ نیویارک کامیاب ہو۔“
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد