
نئی دہلی، 4 نومبر (ہ س)۔ درج فہرست ذاتوں کے قومی کمیشن نے پنجاب پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اور لدھیانہ کے رکن پارلیمنٹ امریندر سنگھ راجہ وارنگ کے آنجہانی سردار بوٹا سنگھ (سابق مرکزی وزیر داخلہ) کے خلاف پنجاب میں ترن تارن اسمبلی ضمنی انتخاب کے دوران دیے گئے مبینہ بیانات کا از خود نوٹس لیا ہے۔ کمیشن نے پنجاب کے ترن تارن کے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس معاملے میں وضاحت طلب کی ہے۔ سات دن کے اندر وضاحت پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی میڈیا رپورٹس اور آڈیو-ویڈیو کلپس کی بنیاد پر، کمیشن کو معلوم ہوا کہ راجہ وارنگ نے آنجہانی بوٹا سنگھ کے مذہبی سکھ نژاد، بالمیکی برادری سے تعلق رکھنے والے، اور ان کی رنگت کے بارے میں قابل اعتراض تبصرے کیے، جنہیں ذات پات اور رنگ کی بنیاد پر امتیازی سلوک کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔منگل کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کمیشن کے چیئرمین کشور مکوانا نے کہا،’یہ تبصرے آئینی اقدار، سماجی ہم آہنگی اور درج فہرست ذات برادری کی عزت نفس کے خلاف ہیں۔ یہ انتہائی سنگین اور قابل مذمت ہے۔‘درج فہرست ذاتوں کا قومی کمیشن موصول ہونے والی وضاحتوں، دستیاب ثبوتوں اور اس معاملے میں قانونی دفعات کی روشنی میں مناسب کارروائی کو یقینی بنائے گا۔ چیئرپرسن نے کہا کہ کمیشن نے درج فہرست ذات برادری کے خلاف کسی بھی قسم کے امتیازی سلوک، توہین یا دقیانوسی تبصروں کے خلاف مستقل طور پر سخت موقف اختیار کیا ہے۔ انہوں نے عوام سے سوشل میڈیا اور عوامی فورمز پر آئینی وقار اور سماجی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کی اپیل بھی کی۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais