
واشنگٹن،04نومبر(ہ س)۔ایک نئے سروے کے مطابق اگر ڈیموکریٹک امیدوار زہران ممدانی نیویارک کے میئر کے انتخابات میں جیت جاتے ہیں تو تقریباً 8 لاکھ شہری شہر چھوڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یہ سروے ’جے ایل پارٹنرز‘ کمپنی نے برطانوی اخبار ڈیلی میل کے لیے کیا۔نتائج کے مطابق نیویارک کی مجموعی آبادی 85 لاکھ ہے جس میں سے 9 فی صد افراد نے کہا کہ ممدانی کے جیتنے کی صورت میں وہ یقینی طور پر شہر چھوڑ دیں گے۔ اگر یہ شرح حقیقت بن گئی تو یہ تعداد واشنگٹن ڈی سی، لاس ویگاس یا سیئٹل جیسے بڑے امریکی شہروں کی کل آبادی کے برابر ہو گی۔سروے میں مزید بتایا گیا کہ 25 فی صد شہری یعنی تقریباً 21 لاکھ افراد شہر چھوڑنے پر’غور‘ کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق زہران ممدانی کی ممکنہ کامیابی نے نیویارک کے باشندوں میں بڑے پیمانے پر اندیشوں اور معاشی اثرات کے امکانات کو جنم دیا ہے۔سروے سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ وہ شہری جو سالانہ ڈھائی لاکھ ڈالر سے زیادہ کماتے ہیں، ان میں سے 7 فی صد نے کہا کہ اگر ممدانی کامیاب ہو گئے تو وہ لوگ یقینی طور پر شہر چھوڑ دیں گے۔ ماہرین نے نشان دہی کی کہ یہ اعداد و شمار خطرناک ہیں، کیونکہ نیویارک کے صرف 1 فی صد امیر ترین افراد شہر کی کل انکم ٹیکس آمدن کا تقریباً نصف ادا کرتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق جو لوگ منتقلی پر غور کر رہے ہیں ان کے لیے سب سے زیادہ پسندیدہ مقامات شمالی و جنوبی کیرولائنا، فلوریڈا اور ٹینیسی ہیں، کیونکہ وہاں آمدنی اور جائیداد پر ٹیکس کی شرح کم ہے۔سروے کے ماہر جیمز جونسن نے کہا کہ نیویارک کے معمر افراد، اسٹیٹن آئی لینڈ کے رہائشی اور سفید فام ووٹر سب سے زیادہ امکان رکھتے ہیں کہ وہ اپنا سامان باندھ کر شہر چھوڑ دیں۔ڈیلی میل سے گفتگو کرنے والے ماہرین کے مطابق نیویارک کے امیر طبقے نے زہران ممدانی کی ممکنہ فتح کے پیشِ نظر اپنی جائیدادیں بیچنا شروع کر دی ہیں، جبکہ کئی دیگر افراد نے شہر میں نئے گھروں کی خریداری کے سودے منسوخ کر دیے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan