بیرون ملک کی شہریت اختیار کرنے کے بعد بھی چار سال تک تنخواہیں وصول کرنے کا الزام، سرکاری غبن کا مقدمہ درج
لکھنو،4 نومبر (ہ س)۔ برطانوی شہریت لینے والے مولانا شمس الہدیٰ خان کے خلاف اتر پردیش کے ضلع سنت کبیر نگر کے ایک پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اتر پردیش انسداد دہشت گردی دستہ (اے ٹی ایس) معاملے کی جانچ کر رہا ہے۔ ملزم نے برطانوی شہریت لین
بیرون ملک کی شہریت اختیار کرنے کے بعد بھی چار سال تک تنخواہیں وصول کرنے کا الزام، سرکاری غبن کا مقدمہ درج


لکھنو،4 نومبر (ہ س)۔

برطانوی شہریت لینے والے مولانا شمس الہدیٰ خان کے خلاف اتر پردیش کے ضلع سنت کبیر نگر کے ایک پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اتر پردیش انسداد دہشت گردی دستہ (اے ٹی ایس) معاملے کی جانچ کر رہا ہے۔ ملزم نے برطانوی شہریت لینے کے بعد کئی بیرونی ممالک کا سفر کیا اور پاکستان کے لوگوں سے رابطے میں رہے۔ اس دوران اس نے مدرسے سے تنخواہیں لے کر سرکاری فنڈز میں بھی غبن کیا۔ مدرسے کو سیل کر دیا گیا ہے۔

ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (لا اینڈ آرڈر) امیتابھ یش نے منگل کو کہا کہ مولانا شمس الہدیٰ خان کے خلاف 2 نومبر 2025 کو خلیل آباد پولیس اسٹیشن میں ایک کیس درج کیا گیا تھا، جو سنت کبیر نگر ضلع میں ضلع اقلیتی بہبود افسر کی رپورٹ کی بنیاد پر کیا گیا تھا۔ جس مدرسے میں وہ بطور استاذ کام کرتا تھا اسے بھی سیل کر دیا گیا ہے۔تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ شمس الہدی خان 12 جولائی 1984 کو مدرسہ دارالعلوم اہل سنت مدرسہ اشرفیہ مبارک پور، اعظم گڑھ میں اسسٹنٹ ٹیچر (عالیہ) مقرر ہوئے تھے۔ وہ عام طور پر 2007-08 سے برطانیہ میں مقیم تھے۔ 19 دسمبر 2013 کو انہوں نے رضاکارانہ طور پر برطانوی شہریت حاصل کی۔ اس کے باوجود ان کی سروس بک کی تصدیق کیے بغیر انہیں 2007 سے 2017 تک سالانہ تنخواہ میں اضافہ دیا گیا۔ اس کے بعد، اس نے یکم اگست 2017 کو رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لے لی، اور اسے باقاعدہ پنشن دی گئی۔ یہ مکمل طور پر غیر قانونی ہے۔ مدرسہ سے استاذ کی تنخواہ وصول کر کے لاکھوں روپے کے سرکاری فنڈز میں غبن کیا۔ مولانا کو ریکوری نوٹس جاری کرنے کے باوجود رقم واپس نہیں کی گئی۔

تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ شمس الہدیٰ خان مدرسہ میں کام کرتے ہوئے اکثر بیرون ملک سفر کرتا تھا۔ اس نے بیرون ملک سے چندہ اکٹھا کیا اور مختلف ذرائع سے مدرسہ کو بھیجا۔ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس نے کمیشن اور دلالی حاصل کی۔ برطانوی شہریت حاصل کرنے کے بعد بھی مولانا نے سنت کبیر نگر میں اپنے، اپنے بیٹے، اپنی بیوی اور اپنی بہو کے نام زمین خریدی۔ بیرون ملک مقیم مولانا شمس الہدیٰ خان کا بھی دعوت اسلامی سے براہ راست تعلق ہے۔ اس سے قبل شمس کے خلاف سنت کبیر نگر اور اعظم گڑھ میں دو دیگر کیس درج کیے گئے تھے، جن میں چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ اے ٹی ایس اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande