
کیف، 19 نومبر (ہ س)۔ مغربی یوکرین کے شہر ترنوپول میں ایک عمارت کو نشانہ بنانے والے روسی میزائل اور ڈرون حملوں میں کم از کم 19 افراد ہلاک اور 66 دیگر زخمی ہو گئے۔
یوکرائنی حکام نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔
حکام نے بتایا کہ ترنوپول میں روسی فضائی حملوں نے ایک اپارٹمنٹ کی عمارت کو آگ لگا دی، جس سے 19 افراد ہلاک اور 66 زخمی ہو گئے۔
اسٹیٹ ایمرجنسی سروس (ایس ای ایس) کے مطابق زخمیوں میں 16 بچے بھی شامل ہیں۔
یہ حملہ روس یوکرین جنگ کے دوران مغربی یوکرین پر روس کے مہلک ترین حملوں میں سے ایک سمجھا جارہا ہے۔ حملوں میں بنیادی طور پر توانائی اور نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا، جس کی وجہ سے سرد موسم کے دوران ملک کے کئی علاقوں میں بجلی کی ہنگامی بندش کا سامنا کرنا پڑا۔
ادھر وزارت توانائی کے مطابق سات علاقوں میں پاور پلانٹس کو نقصان پہنچا ہے۔
حکام نے بتایا کہ روسی افواج نے رات بھر 470 سے زیادہ ڈرونز اور 48 میزائل داغے، جس سے لویو شہر میں زبردست دھماکے ہوئے، جس سے کیو کے رہائشی میٹرو اسٹیشنوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔
امدادی کارکن ملبے میں پھنسے لوگوں کو نکالنے میں مصروف ہیں۔ رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ روسی ڈرون حملوں نے ایوانو فرینکوسک،لویو،ترنوپول،خارکیو علاقوں کو بھی نشانہ بنایا ہے، جس میں خارکیو میں 32 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ رزیشا اور لوبلن کے ہوائی اڈوں کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اتحادیوں سے روس پر مزید دباؤ ڈالنے اور یوکرین کو اضافی فضائی دفاعی میزائل فراہم کرنے کی اپیل کی۔ یہ جنگ کا ظالمانہ چہرہ ہے، لیکن ہم ہار نہیں مانیں گے، انہوں نے ٹیلی گرام پر کہا۔
روس نے ان حملوں کو یوکرین میں شہری اہداف پر حملوں کا جوابی کارروائی قرار دیا ہے تاہم یوکرین کی جانب سے اسے جنگی جرم قرار دیا جا رہا ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی