کرناٹک کے چت پور میں آر ایس ایس کا پرامن مارچ
کلبرگی، 16 نومبر (ہ س):۔ ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا مارچ اتوار کو کرناٹک کے کلبرگی ضلع کے چت پور میں پرامن طریقے سے گزرا۔ آر ایس ایس کے کارکنوں نے ریاستی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر پریانک کھڑگے کے حلقے میں
کرناٹک کے چت پور میں آر ایس ایس کا پرامن مارچ


کلبرگی، 16 نومبر (ہ س):۔

ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا مارچ اتوار کو کرناٹک کے کلبرگی ضلع کے چت پور میں پرامن طریقے سے گزرا۔ آر ایس ایس کے کارکنوں نے ریاستی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر پریانک کھڑگے کے حلقے میں بھگوا پرچم لہرایا۔ ضلعی انتظامیہ نے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے تھے۔

درحقیقت، چت پور میں آر ایس ایس کا مارچ ایک مہینہ طویل مسئلہ تھا۔ ریاستی حکومت کی جانب سے مارچ پر پابندی کے بعد یہ معاملہ ہائی کورٹ تک پہنچا۔ عدالت نے مقامی انتظامیہ کو مارچ کے لیے رضامندی کا حکم دیا تھاتاہم بعد میں کچھ شرائط کے ساتھ اجازت دے دی۔

عدالتی مداخلت کے بعد، آر ایس ایس کا مارچ 3:45 بجے چت پور میں شروع ہوا اور 4:22 بجے تک تقریباً 47 منٹ میں 1.25 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔ آر ایس ایس کا مارچ چت پور کے بجاج کلیان منڈپ سے شروع ہوا، امبیڈکر سرکل، بسوا اسپتال، ایچ ڈی ایف سی بینک روڈ، اور بسویشورا سرکل سے ہوتا ہوا بجاج کلیان منڈپ پر اختتام پذیر ہوا۔ مارچ میں تین سو وردی والے اہلکار اور 50 بینڈ پلیئرز نے شرکت کی۔ آر ایس ایس کے 100 ویں یوم تاسیس کی تقریبات کے پس منظر میں منظم، خواتین، بچوں اور عوام کے ارکان سڑک کے دونوں طرف قطار میں کھڑے ہوئے اور وردی والے اہلکاروں پر پھول نچھاور کئے۔

مارچ کے دوران کسی بھی قسم کی گڑبڑ کو روکنے کے لیے ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے پورے راستے پر سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے۔ کلبرگی کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ادور سری نواسولو کی قیادت میں 650 پولیس اہلکار بشمول پولس انسپکٹرز، کے ایس آر پی ڈی اے آر اسکواڈز اور 250 ہوم گارڈس کو سیکورٹی کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔ میونسپلٹی نے جلوس کے راستے میں 12 سی سی ٹی وی کیمرے لگائے اور محکمہ پولیس نے 44 کیمرے لگائے۔ پولیس نے پانچ ڈرون کیمروں کے ذریعے عوامی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھی۔ میونسپلٹی نے جلوس کے راستے پر کل 200 جھنڈے، بینرز اور پلے کارڈز لگانے کی اجازت دی تھی۔

دیگر علاقوں سے آر ایس ایس کے کارکن بھی مارچ میں شرکت کے لیے آئے، لیکن پولیس نے صرف ان لوگوں کو اجازت دی جو آر ایس ایس کی طرف سے پہلے سے درج تھے۔ چت پور کے علاوہ دیگر مقامات سے کارکنوں کو شرکت کی اجازت نہیں تھی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande