
نئی دہلی، 16 نومبر (ہ س)۔ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے دارالحکومت دہلی کے لال قلعہ علاقے میں 10 نومبر کو ہوئے کار بم دھماکے کے سلسلے میں کشمیری باشندے عامر راشد علی کو گرفتار کیا ہے۔ راشد نے مبینہ خودکش بمبار عمر النبی کے ساتھ مل کر حملے کی منصوبہ بندی کی۔ دھماکے میں 10 سے زائد افراد ہلاک اور 32 زخمی ہوئے۔
این آئی اے کے مطابق تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ دھماکے میں استعمال ہونے والی کار عامر راشد علی کے نام پر رجسٹرڈ تھی۔ فرانزک ٹیسٹ سے تصدیق ہوئی کہ بارود سے بھری گاڑی کا ڈرائیور عمر النبی تھا۔ عمر پلوامہ ضلع کا رہنے والا تھا اور فرید آباد کی الفلاح یونیورسٹی میں جنرل میڈیسن کے شعبہ میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر کام کرتا تھا۔ این آئی اے نے عمر ان نبی کی ایک اور گاڑی بھی ضبط کر لی ہے۔ تفتیش کے دوران شواہد کے لیے اس گاڑی کا بھی باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔ دھماکے میں زخمی ہونے والوں سمیت اب تک 73 گواہوں سے پوچھ گچھ کی جا چکی ہے۔
قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) دہلی پولیس، جموں و کشمیر پولیس، ہریانہ پولیس، اتر پردیش پولیس اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کئی ریاستوں میں تحقیقات کر رہی ہے۔ ایجنسی دھماکے کے پیچھے بڑی سازش کا پردہ فاش کرنے اور اس میں ملوث دیگر افراد کی شناخت کے لیے کئی اہم لیڈز کا تعاقب کر رہی ہے۔ این آئی اے کی تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ امیر راشد علی نے خودکش حملہ آور کے ساتھ مل کر دھماکے کی منصوبہ بندی کی اور کار خریدنے اور دھماکہ خیز مواد کی تیاری کے عمل میں مدد کے لیے دہلی کا سفر کیا۔ این آئی اے کے مطابق امیر راشد علی کی گرفتاری سے اس معاملے میں مزید تحقیقات کو کافی تقویت ملے گی اور دیگر ممکنہ ساتھیوں کی گرفتاری میں آسانی ہوگی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan