دارالحکومت میں نیشنل پریس ڈے منایا گیا، پریس کی ساکھ کو برقرار رکھنے پر زور دیا گیا۔
نئی دہلی، 16 نومبر (ہ س)۔ پریس کونسل آف انڈیا کی چیئرپرسن جسٹس (ریٹائرڈ) رنجنا پرکاش دیسائی نے اتوار کو کہا کہ مصنوعی ذہانت کبھی بھی انسانی دماغ کی جگہ نہیں لے سکتی۔ انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ یہ ہر صحافی کا فرض ہے کہ وہ مکمل صوابدید اور ذمہ داری ک
پریس


نئی دہلی، 16 نومبر (ہ س)۔ پریس کونسل آف انڈیا کی چیئرپرسن جسٹس (ریٹائرڈ) رنجنا پرکاش دیسائی نے اتوار کو کہا کہ مصنوعی ذہانت کبھی بھی انسانی دماغ کی جگہ نہیں لے سکتی۔ انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ یہ ہر صحافی کا فرض ہے کہ وہ مکمل صوابدید اور ذمہ داری کے ساتھ کام کرے اور غلط معلومات کو پھیلانے سے روکے۔

قومی یوم صحافت کے موقع پر نئی دہلی میں منعقدہ ایک تقریب میں پریس کی ساکھ کو برقرار رکھنے اور بڑھتی ہوئی غلط معلومات کے پیش نظر ذمہ دارانہ صحافت کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ اطلاعات و نشریات، ریلوے، اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر اشونی وشنو، اطلاعات و نشریات اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن، اطلاعات و نشریات کی وزارت کے سکریٹری سنجے جاجو، اور پریس کونسل کی سکریٹری شوبھا گپتا بھی موجود تھے۔

جسٹس رنجنا پرکاش دیسائی نے پریس کی آزادی کے تحفظ اور اعلیٰ صحافتی معیار کو برقرار رکھنے کی دوہری ذمہ داری پر زور دیا۔ انہوں نے صحافت میں ایمانداری، درستگی اور صحیح معلومات کے اشتراک کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور خبردار کیا کہ زرد صحافت، پیڈ نیوز اور غلط معلومات کا پھیلاؤ عوامی اعتماد کو نقصان پہنچاتا ہے۔

ایک نیوز ایجنسی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر وجے جوشی نے کہا کہ درستگی کو روایتی میڈیا میں رفتار پر ترجیح دی جانی چاہیے اور ڈیجیٹل میڈیا میں اے آئی پر مبنی ہیرا پھیری پر سچائی کو ترجیح دی جانی چاہیے۔ انہوں نے صحافیوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی مشترکہ ذمہ داری پوری کریں اور ہر حقیقت کی تصدیق کریں۔ وجے جوشی نے کہا کہ ڈیجیٹل دور نے غلط معلومات پھیلانے کا خطرہ بڑھا دیا ہے، اور صحافیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ سچی اور مستند معلومات کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے حقائق کی جانچ پڑتال، صحافیوں کو اخلاقیات اور تنقیدی سوچ کی تربیت دینے اور آزادی صحافت کا صحیح استعمال کرنے جیسے اقدامات کے ذریعے درست معلومات پھیلانے کی ضرورت پر زور دیا۔ صحافت امانت اور درستگی پر مبنی عوامی خدمت ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande