
پٹنہ،16نومبر(ہ س)۔ لالو پرساد یادو کی بیٹی روہنی آچاریہ نے ایک بار پھر سوشل میڈیا پر اپنی توہین کو لیکر پوسٹ کیا ہے۔ دو پوسٹ میں روہنی آچاریہ نے 10 سرکلر روڈ پر اپنے ساتھ ہونے والی بدسلوکی اور اپنے گردے کے عطیہ کے بارے میں بیان بازی کا ذکر کیا ۔
اپنی پوسٹ میں روہنی آچاریہ نے 10 سرکلر روڈ پر ہونے والی ذلت کا ذکر کرتے ہوئے لکھا، کل ایک بیٹی، ایک بہن، ایک شادی شدہ عورت، ایک ماں کی تذلیل کی گئی، گندی گالیاں دی گئی، اسے مارنے کے لیے چپل اٹھائی گئی۔ میں نے اپنی عزت نفس سے سمجھوتہ نہیں کیا، میں نے یہ شرمندگی صرف اس لیے ختم نہیں کی تھی کہ میں نے سچائی کو ختم کر دیا تھا۔
اپنے والد لالو پرساد کو اپنا گردہ عطیہ کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے روہنی آچاریہ نے لکھا، کل مجھے گالی دی گئی اور کہا گیا کہ میں گندی ہوں، اور میں نے اپنے والد کو کروڑوں روپے لے کر اپنا گندا گردہ ٹرانسپلانٹ کروایا، ٹکٹ حاصل کیا اور پھر گندے گردے کی پیوند کاری کروائی۔
اپنی پوسٹ میں روہنی آچاریہ نے بہار کی بیٹیوں سے اپیل کرتے ہوئے لکھا، تمام بیٹی۔ بہن ، جو شادی شدہ ہیں ان کو میں کہنا چاہتی ہوں کہ جب آپ کے میکے میں کوئی بیٹا۔ بھائی ہو تو بھول کر بھی اپنے والد کو نہیں بچائیں ، اپنے بھائی ، اس گھر کے بیٹے کو ہی بولیں کہ وہ اپنی یا اپنے کسی ہریانوی دوست کی کڈنی لگوا دیں‘‘ تمام بہنوں اور بیٹیوں کو اپنے والدین کی پرواہ کیے بغیر اپنے گھر والوں، اپنے بچوں، اپنے کام کاج، اپنے سسرال کا خیال رکھنا چاہیے۔ انہیں صرف اپنے بارے میں سوچنا چاہیے۔
اپنے گردے کے عطیہ کو غلطی تسلیم کرتے ہوئے روہنی آچاریہ نے لکھا، میں نے اپنے خاندان، اپنے تین بچوں کا خیال نہ رکھ کر، اور اپنے شوہر یا اپنے سسرال والوں سے اجازت نہ لے کر ایک سنگین گناہ کیا ہے۔ اپنے والد کو بچانے کے لیے میں نے وہ کیا جسے آج برا قرار دیا گیا ہے۔ آپ سب مجھ جیسی غلطی کبھی نہ کریں۔ ہو سکتا ہے کہ روہنی جیسی بیٹی کسی کی نہ ہو۔
اس پوسٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد بہار کی سیاست کافی گرم ہو گئی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ روہنی آچاریہ کا بیان لالو یادو خاندان کے اندر جاری لڑائی کو مزید بڑھا سکتا ہے۔
روہنی اس سے قبل بھی کئی بار سوشل میڈیا پر خود کو سیاست اور خاندان سے دور رہنے کا اشارہ دے چکی ہیں۔ ہفتے کے روز انہوں نے سب سے پہلے ٹویٹر پر پوسٹ کیا کہ وہ سیاست چھوڑ رہی ہیں اور اپنے خاندان سے تعلقات منقطع کر رہی ہیں۔ اس کے کچھ ہی دیر بعد یہ خبر سامنے آئی کہ جب اس نے شکست کی وجہ پوچھی تو ایئرپورٹ پر ان پر چپلوں سے حملہ کیا گیا۔ اس کے بعد اتوارکے روز روہنی نے ایک اور پوسٹ میں شیئر کیا کہ انہیں گالی دی گئی ، جس سے وہ اپنے بوڑھے والدین کو چھوڑنے پر مجبور ہوگئیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan