سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کا حلف نامہ ، کہا ۔ آدھار شہریت کا ثبوت نہیں ہے
نئی دہلی، 15 نومبر (ہ س)۔ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں داخل کیے گئے ایک حلف نامے میں واضح کیا ہے کہ ووٹر لسٹ کی خصوصی تفصیلی نظر ثانی (ایس آئی آر) کے عمل میں آدھار کارڈ کا استعمال صرف کسی شخص کی شناخت کی تصدیق کے لیے کیا جا رہا ہے۔ آدھار کارڈ شہر
سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کا حلف نامہ ، کہا ۔ آدھار شہریت کا ثبوت نہیں ہے


نئی دہلی، 15 نومبر (ہ س)۔ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں داخل کیے گئے ایک حلف نامے میں واضح کیا ہے کہ ووٹر لسٹ کی خصوصی تفصیلی نظر ثانی (ایس آئی آر) کے عمل میں آدھار کارڈ کا استعمال صرف کسی شخص کی شناخت کی تصدیق کے لیے کیا جا رہا ہے۔ آدھار کارڈ شہریت کا ثبوت نہیں ہے۔

سپریم کورٹ میں داخل کیے گئے حلف نامہ میں الیکشن کمیشن نے کہا کہ کسی شخص کا نام ووٹر لسٹ میں شامل یا حذف نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اس کے پاس آدھار کارڈ ہے یا نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن نے یہ جوابی حلف نامہ بی جے پی لیڈر اور وکیل اشونی اپادھیائے کی عرضی کے جواب میں داخل کیا۔

اپادھیائے نے اپنی عرضی میں مطالبہ کیا کہ آدھار کارڈ کا استعمال صرف ان لوگوں کی شناخت کی تصدیق کے لیے کیا جائے جن کے نام ووٹر لسٹ میں شامل ہیں۔ آدھار کارڈ کی بنیاد پر کسی کو بھی ملک کا شہری نہیں سمجھا جانا چاہئے اور اسے تاریخ پیدائش کا ثبوت نہیں سمجھا جانا چاہئے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ موجودہ قانون پہلے ہی آدھار کے استعمال کو محدود کرتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مرکزی الیکشن کمیشن نے اس قانون کے مطابق ووٹر لسٹ کے ایس آئی آر کے عمل میں آدھار کارڈ کا استعمال کرنے کی ہدایات دی ہیں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande