دہلی پولیس نے الفلاح یونیورسٹی پر کسا شکنجہ، دو ایف آئی آر درج
نئی دہلی، 15 نومبر (ہ س)۔ دہلی کے لال قلعہ کے قریب دھماکے کی تحقیقات جاری ہے۔ اس دوران دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے ہریانہ کے فرید آباد میں الفلاح یونیورسٹی کے خلاف بڑا کریک ڈاو¿ن شروع کیا ہے۔ تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے پولیس نے یونیورسٹی

al Falah


نئی دہلی، 15 نومبر (ہ س)۔

دہلی کے لال قلعہ کے قریب دھماکے کی تحقیقات جاری ہے۔ اس دوران دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے ہریانہ کے فرید آباد میں الفلاح یونیورسٹی کے خلاف بڑا کریک ڈاو¿ن شروع کیا ہے۔ تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے پولیس نے یونیورسٹی کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی ہیں۔ ایک دھوکہ دہی کے الزام میں اور دوسرا جعلسازی کے الزام میں۔ پولیس ذرائع کے مطابق، اس ساری کارروائی کو اہمیت حاصل ہو جاتی ہے جب یہ انکشاف ہوا کہ شکایت براہ راست یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے درج کرائی تھی۔

یو جی سی اوراین اے اے سی کی جائزہ ٹیموں نے اپنی رپورٹوں میں الفلاح یونیورسٹی میں سنگین بے ضابطگیوں کی تصدیق کی۔ ذرائع کے مطابق پہلی ایف آئی آر سیکشن 12 کی خلاف ورزیوں سے متعلق ہے جب کہ دوسری یونیورسٹی کی جانب سے ایکریڈیشن کے مبینہ جعلی دعووں سے متعلق ہے۔ کرائم برانچ نے آج دہلی کے اوکھلا میں الفلاح یونیورسٹی کے دفتر پر چھاپہ مار کر اپنی کارروائی تیز کردی۔ ٹیم نے یونیورسٹی انتظامیہ کو باضابطہ نوٹس جاری کرتے ہوئے کئی اہم دستاویزات اور ریکارڈ کی فوری فراہمی کا مطالبہ کیا۔ ریکارڈ میں سے، اس نے یونیورسٹی کی ایکریڈیشن، متعلقہ خط و کتابت، اور اندرونی انتظامی دستاویزات سے متعلق فائلیں مانگیں۔ قانونی ماہرین کے مطابق دھوکہ دہی اور جعلسازی جیسے جرائم کو سنگین سمجھا جاتا ہے، خاص طور پر جب معاملہ کسی تعلیمی ادارے سے وابستہ ہو۔ فی الحال دہلی پولیس کی کارروائی سے الفلاح یونیورسٹی کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ آنے والے دنوں میں مزید کئی انکشافات کا امکان ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande