
گوہاٹی، 10 نومبر (ہ س): ریاستی کابینہ نے آسام کثیر ازدواجی ممانعت بل، 2025 کو منظوری دے دی۔ اسے ریاست میں ایک سے زیادہ بیویاں رکھنے کے رواج کو ختم کرنے کی طرف ایک بڑا قدم سمجھا جاتا ہے۔ یہ فیصلہ اتوار کی رات پبلک سروس بلڈنگ میں وزیر اعلیٰ ہمنت بسوا سرما کی زیر صدارت کابینہ کی میٹنگ میں لیا گیا۔ اجلاس میں کئی دیگر اہم فیصلے بھی کیے گئے۔
کابینہ نے شمالی گوہاٹی کے رنگ محل میں جدید ترین عدالتی ٹاؤن شپ کے پہلے مرحلے کی تعمیر کے لیے انتظامی منظوری دے دی۔ اس پروجیکٹ کی تخمینہ لاگت 478.78 کروڑ روپے ہوگی۔ ہائی کورٹ کمپلیکس ڈویلپمنٹ (پہلے مرحلے) کے تحت ایک جدید جوڈیشل کمپلیکس تعمیر کیا جائے گا۔ تمام عمارتیں پلوں کے ذریعے آپس میں جڑی ہوں گی۔ یہ کمپلیکس خطے کا اہم عدالتی مرکز ہوگا۔ اس پروجیکٹ کے اہم اجزاء میں ہائی کورٹ بلڈنگ ، ہائی کورٹ بار بلڈنگ اور ہائی کورٹ آفس بلڈنگ شامل ہیں۔
ریاستی کابینہ نے آسام اسٹارٹ اپ اینڈ انوویشن پالیسی 30-2025 کو بھی منظوری دی۔ اس کا مقصد اگلے پانچ سالوں میں آسام کو ملک میں اختراعی اور کاروباری سرگرمیوں کے ایک اہم مرکز کے طور پر قائم کرنا ہے۔ اس پالیسی پر پانچ سالوں میں 397 کروڑروپئے لاگت آئے گی۔ اس پالیسی کے تحت مالی امداد کے مختلف انتظامات کیے گئے ہیں۔ کابینہ نے آسام میں تعدد ازدواج کی ممانعت بل، 2025 کو منظوری دی۔ یہ بل کسی مرد یا عورت کو ایسے مرد یا عورت سے شادی کرنے سے منع کرتا ہے جس کی زندہ شریک حیات ہے، یا جس کی شادی قانونی طور پر تحلیل نہیں ہوئی ہے۔ یہ بل تعدد ازدواج کا شکار خواتین کو معاوضہ بھی فراہم کرتا ہے تاکہ انہیں انصاف اور سماجی تحفظ حاصل ہو سکے۔
میٹنگ نے کیرئیر ایڈوانسمنٹ اسکیم کے تحت آسام کے خود مختار، صوبائی اور سرکاری کالجوں میں اسسٹنٹ پروفیسرز اور لائبریرین کی ترقیوں کے لیے موثر تاریخ مقرر کرنے کی تجویز کو بھی منظوری دی۔ اس کے علاوہ، کابینہ نے چو-کا-فا یونیورسٹی، آسام کے قیام کی تجویز کو منظوری دی۔ یہ یونیورسٹی اعلیٰ تعلیم کو فروغ دینے کے لیے غیر منقسم شیو ساگر خطے میں، خاص طور پر چارائیڈیو ضلع میں ایک تدریسی، رہائشی، اور منسلک یونیورسٹی کے طور پر قائم کی جائے گی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد