ٹیکنالوجی کو اخلاقی اور ذمہ داری کے ساتھ استعمال ہو: اوم برلا
برج ٹاو¿ن، 9 اکتوبر (ہ س)۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے دولت مشترکہ کے اراکین پارلیمنٹ پر زور دیا ہے کہ وہ ٹیکنالوجی کے مناسب استعمال کو یقینی بناتے ہوئے اور ڈیجیٹل تقسیم کو دور کرتے ہوئے مصنوعی ذہانت (AI) کے منصفانہ اور اخلاقی استعمال کو فرو
ٹیکنالوجی کو اخلاقی اور ذمہ داری کے ساتھ استعمال ہو: اوم برلا


برج ٹاو¿ن، 9 اکتوبر (ہ س)۔

لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے دولت مشترکہ کے اراکین پارلیمنٹ پر زور دیا ہے کہ وہ ٹیکنالوجی کے مناسب استعمال کو یقینی بناتے ہوئے اور ڈیجیٹل تقسیم کو دور کرتے ہوئے مصنوعی ذہانت (AI) کے منصفانہ اور اخلاقی استعمال کو فروغ دیں۔ 68ویں کامن ویلتھ پارلیمانی ایسوسی ایشن (سی پی اے) کانفرنس کے دوران، سیشن ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا: ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشنز پر منعقد ہوا۔ اوم برلا نے یہ بیان جمہوریت کو مضبوط بنانا اور ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنا کے موضوع پر منعقدہ ورکشاپ کی صدارت کرتے ہوئے دیا۔ اوم برلا کی قیادت میں ہندوستانی وفد 5 اکتوبر سے 12 اکتوبر تک برج ٹاو¿ن، بارباڈوس میں منعقد ہونے والی 68ویں سی پی اے کانفرنس میں شرکت کر رہا ہے۔ اس میں راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش کے ساتھ ساتھ کئی ممبران پارلیمنٹ اور مختلف قانون ساز اسمبلیوں کے اسپیکر شامل ہیں۔

جمعرات کو ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ باہمی تعاون اور علم کے تبادلے کے ذریعے یہ یقینی بنانا ممکن ہے کہ ٹیکنالوجی رکاوٹ کے بجائے پل کا کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی ترقی اور ای پارلیمنٹ کے استعمال نے ہماری پارلیمانی جمہوریت کے کام کاج میں اہم تبدیلیاں لائی ہیں۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ ای-پارلیمنٹ اقدام ای جمہوریت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، اس طرح جمہوریت میں شہریوں کی شرکت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت تب مضبوط ہوتی ہے جب شہری اپنی پارلیمنٹ سے گہرے جڑے ہوتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیکنالوجی اس رابطے کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس تناظر میں، انہوں نے نوٹ کیا کہ ہندوستانی پارلیمنٹ کا روایتی پارلیمانی نظام سے ای-پارلیمنٹ تک کا سفر اس کی رسائی، فعالیت اور عوامی امنگوں کے جواب دینے کے لحاظ سے بے مثال رہا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande