سبسکرپشن کے لیے کھلا روبیکون ریسرچ کاآئی پی او، کمپنی نے اینکر سرمایہ کاروں سے 619 کروڑ روپے جمع کئے
نئی دہلی، 9 اکتوبر (ہ س)۔ فارماسیوٹیکل فارمولیشن کمپنی روبیکون ریسرچ کا 1,377.50 کروڑ روپے کا آئی پی او آج سبسکرپشن کے لیے لانچ کر دیا گیا۔ اس آئی پی او میں 13 اکتوبر تک بولیاں لگائی جا سکتی ہیں۔ آئی پی او کے تحت ایک روپے کی فیس ویلیو والے 1,03,09,
Rubicon Research IPO opens for subscription


نئی دہلی، 9 اکتوبر (ہ س)۔ فارماسیوٹیکل فارمولیشن کمپنی روبیکون ریسرچ کا 1,377.50 کروڑ روپے کا آئی پی او آج سبسکرپشن کے لیے لانچ کر دیا گیا۔ اس آئی پی او میں 13 اکتوبر تک بولیاں لگائی جا سکتی ہیں۔ آئی پی او کے تحت ایک روپے کی فیس ویلیو والے 1,03,09,278 نئے شیئرز جاری کیے جا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، کمپنی کے پروموٹرز کے ذریعہ 1,80,92,762 حصص کو آفر فار سیل ونڈو کے ذریعے فروخت کیا جا رہا ہے ۔ اس آئی پی او میں بولی کے لیے 461 روپے سے لے کر 485 روپے فی شیئر کا پرائس بینڈ مقرر کیا گیا ہے۔ روبیکون ریسرچ کے اس آئی پی او میں خوردہ سرمایہ کار کم از کم 30 شیئرز کے لیے بولی لگا سکتے ہیں، جس کے لیے انہیں 14,550 روپے کی سرمایہ کاری کرنی ہوگی۔

آئی پی او کھلنے سے ایک دن قبل بدھ کو روبیکون ریسرچ نے اینکر انویسٹرس سے سے 619 کروڑ روپے اکٹھے کیے۔ ان اینکر سرمایہ کاروں میں گولڈمین سیکس ، ایچ ڈی ایف سی میوچل فنڈ ، فیڈلٹی فنڈس، آئی سی آئی سی آئی پروڈینشل میوچل فنڈ ، کوٹک مہندرا میوچل فنڈ ، امانسا ہولڈنگز اور ارنڈا انویسٹمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔

اس آئی پی او میں کل 85,06,804 حصص (ایکس اینکر) اہل ادارہ جاتی خریداروں (کیو آئی بی) کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 18.14 فیصد حصہخوردہ سرمایہ کاروں اور 27.21 فیصد حصہ غیر ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (این آئی آئی) کے لیے مخصوص ہے۔ اسی طرح کمپنی کے ملازمین کے لیے 0.26 فیصد ریزرو کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ باقی تمام حصص اینکر سرمایہ کاروں کو الاٹ کیے گئے ہیں۔ اس ایشو کے لئے ایکسس کیپٹل لمیٹڈکو بک رننگ لیڈ مینیجر مقرر کیا گیا ہے۔ وہیں ایم یو ایف جی ان ٹائم انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کو رجسٹرار مقرر کیا گیا ہے۔ ایشو کی کلوزنگ کے بعد14 اکتوبر کو حصص کی الاٹمنٹ کی جائے گی۔ کمپنی کے حصص 16 اکتوبر کو بی ایس ای اور این ایس ای پرلسٹ ہو سکتے ہیں۔

کمپنی کی مالی حالت کی بات کریں تو پراسپیکٹس میں کیے گئے دعوے کے مطابق اس کی مالی حالت کو مسلسل مضبوط ہوئی ہے۔ مالی سال 2022-23 میں ، کمپنی کو16.89کروڑ روپے کا خالص نقصان ہوا تھا۔ اس کے اگلے سال کمپنی منافع میں آ گئی۔ مالی سال 2023-24 میں ، کمپنی کو91.01 کروڑ روپے کی کا خالص منافع ہوا، جو 2024-25 میںاچھل کر 134.36 کروڑ روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔ اس عرصے کے دوران ، کمپنی کی آمدنی 49 فیصد سے زیادہ کی کمپاونڈسالانہ نمو کی شرح سے بڑھ کر 1,296.22 کروڑ روپے ہوگئی۔ کمپنی نے رواں مالی سال میں اپریل سے جون کی سہ ماہی میں 43.30 کروڑ روپے کا خالص منافع حاصل کیا تھا ، جبکہ کمپنی کو اس مدت میں 356.95 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی تھی۔

اس عرصے میں کمپنی کے قرض کے بوجھ کے بارے میں بات کریں تو مالی سال 2022-23 کے اختتام پر ، کمپنی پر 317.91 کروڑ روپے قرض کا بوجھ تھا۔ مالی سال 2023-24 میں یہ 396.41 کروڑ روپے اور مالی سال 2024-25 میں معمولی کمی کے ساتھ393.17 کروڑ روپے کی سطح پر آ گیا۔ کمپنی کے ذخائر اور سرپلس کی بات کریں تو یہ مالی سال 2022-23 میں 281.31 کروڑ روپے سے بڑھ کر 2024-25 میں 525.57 کروڑ روپے ہو گیا۔ اسی طرح ای بی آئی ٹی ڈی اے (ارننگ بیفور انٹریسٹ ، ٹیکسز ، ڈپریشیئشنزاور ایمارٹائزیشن) 267.89 کروڑ روپے رہا، جو مالی سال 2022-23 میں 43.97 کروڑ روپے تھا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande