کیجریوال اور بھگونت مان نے پنجاب میں 3,100 اسٹیڈیم بنانے کا پروجیکٹ شروع کیا۔
ریاستی حکومت اس اہم پروجیکٹ پر 1,194 کروڑ روپے خرچ کرے گی۔ چنڈی گڑھ، 9 اکتوبر (ہ س): پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان اور عام آدمی پارٹی کے سپریمو اروند کیجریوال نے جمعرات کو بھٹنڈا میں 1,194 کروڑ روپے کی لاگت سے ریاست بھر میں 3,100 سے زیادہ انتہا
کھیل


ریاستی حکومت اس اہم پروجیکٹ پر 1,194 کروڑ روپے خرچ کرے گی۔

چنڈی گڑھ، 9 اکتوبر (ہ س): پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان اور عام آدمی پارٹی کے سپریمو اروند کیجریوال نے جمعرات کو بھٹنڈا میں 1,194 کروڑ روپے کی لاگت سے ریاست بھر میں 3,100 سے زیادہ انتہائی جدید اسٹیڈیم بنانے کے منصوبے کا آغاز کیا۔

کیجریوال نے کہا کہ یہ پروجیکٹ ریاست کے نوجوانوں کی بے پناہ توانائی کو نکھارنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جسمانی اور ذہنی صحت کو مضبوط بنانے کے لیے پنجاب میں 3100 سے زائد نئے کھیل کے میدانوں کے قیام کے لیے آج سے کام شروع ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کھیل کے میدان یدھ نشون ویرودھ اور رنگلا پنجاب مہم کو نئی بلندیوں تک پہنچائیں گے۔

کیجریوال نے کہا کہ یہ اسٹیڈیم نوجوانوں کو منشیات کی لت کی برائیوں سے دور رکھنے میں مدد کریں گے اور انہیں قومی اور بین الاقوامی سطح پر تمغے جیتنے کے اپنے خوابوں کو پورا کرنے میں مدد کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ میدان ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کے لیے رہنمائی کا کام کریں گے۔ اس پروجیکٹ پر 1,184 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ پہلے مرحلے میں بڑے دیہاتوں کو ترجیح دی گئی ہے جہاں آدھے ایکڑ سے چار ایکڑ تک کے رقبے پر اسٹیڈیم بنائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہر کھیل کے میدان کو مختلف کھیلوں کی ضروریات کے مطابق تیار کیا جائے گا جس میں والی بال، فٹ بال، کرکٹ اور دیگر روایتی کھیلوں کی سہولتیں ہوں گی۔ بزرگوں کے لیے تفریحی اور ورزش کی سہولیات بھی ہوں گی، تاکہ کھیل زندگی کا لازمی حصہ بن سکیں۔

کیجریوال نے کہا کہ جس طرح ایک اچھا اسکول تعلیم کے لیے ضروری ہے، اسی طرح ایک بچے کو اپنے گاؤں، ریاست اور ملک کی شان و شوکت کے لیے مناسب کھیل کے میدان کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت تعلیم اور کھیل دونوں کے لیے عالمی معیار کی سہولیات فراہم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ 2022 سے پہلے کھیلوں کا بجٹ صرف 100 کروڑ روپے تھا جسے موجودہ حکومت نے بڑھا کر 1000 کروڑ روپے کر دیا ہے۔ 2023 میں ایک نئی اسپورٹس پالیسی متعارف کرائی گئی تاکہ پنجاب کو کھیلوں کی صف اول کی ریاست بنایا جا سکے اور کھیلوں کا کلچر تیار کیا جا سکے۔ یہ پالیسی کھلاڑیوں کے لیے نقد انعامات اور سرکاری ملازمتیں فراہم کرتی ہے۔

وزیر اعلی بھگونت سنگھ مان نے اپنے خطاب میں کہا کہ کھیلوں کا بنیادی ڈھانچہ پہلے بہت کم تھا، اب جدید کھیلوں کے میدان بنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب نے کھیلوں میں اہم کردار ادا کیا ہے، جب بھی بین الاقوامی اسٹیجز پر ترنگا لہراتا ہے، یہ پوری قوم کے لیے فخر کی بات ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اس وقت چار قومی ٹیموں کی کپتانی پنجابی کر رہے ہیں جن میں ہرمن پریت کور، شبھمن گل اور ہرمن پریت سنگھ شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج نو پنجابی کھلاڑی قومی ہاکی ٹیم کا حصہ ہیں جو کہ پنجاب کی شاندار کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ریاست میں اب کھیلوں کا اتنا مضبوط انفراسٹرکچر ہے کہ ایک ہی خاندان کی تین نسلیں کھیل وطن پنجاب دیان میں حصہ لے رہی ہیں۔ حکومت بین الاقوامی سطح پر طلائی تمغہ جیتنے والوں کو 1 کروڑ (10 ملین)، چاندی کا تمغہ جیتنے والوں کو 7.5 ملین (7.5 ملین) اور کانسہ کا تمغہ جیتنے والوں کو 5 ملین (5 ملین) فراہم کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب فوری طور پر کھلاڑیوں میں نقد انعامات تقسیم کیے جاتے ہیں۔ اس سے پہلے، کھیلوں کے وزراء کو کھیلوں کی سمجھ نہیں تھی، کھیلوں کی انجمنیں سیاسی طور پر کنٹرول میں تھیں، اور سیاستدان سرکاری خرچ پر مزے کرتے تھے۔ وزیر اعلی بھگونت سنگھ مان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 300 کوچز کا تقرر کیا ہے اور بین الاقوامی مقابلوں کی تیاری کرنے والے کھلاڑیوں کو 800,000 روپے فراہم کیے ہیں۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande