ممبئی، 9 اکتوبر (ہ س)۔ نو معروف برطانوی یونیورسٹیاں جلد ہی ہندوستان میں اپنے کیمپس کھولیں گی۔ اس سے ہندوستانی طلباء کو ملک میں رہتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔ یہ جانکاری وزیر اعظم نریندر مودی اور برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے ممبئی میں منعقدہ گلوبل فنٹیک فیسٹ میں ایک مشترکہ بیان میں دی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے تعلیم کو دو طرفہ تعاون کا ایک اہم شعبہ قرار دیا اور ہندوستان میں برطانوی یونیورسٹی کیمپس کھولنے میں پیش رفت پر خوشی کا اظہار کیا۔
یہ قابل ذکر ہے کہ بہت سے ہونہار ہندوستانی طلباء بیرون ملک اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہاں ہیں، خاص طور پر جو برطانوی یونیورسٹیوں کی طرف راغب ہوتے ہیں۔ یہ رجحان ہندوستان پر برطانوی راج کے بعد سے موجود ہے۔ اس سے پہلے، ہندوستانی بیرسٹر اور دیگر ماہرین تعلیم بننے کے لیے لندن جاتے تھے۔ اگرچہ بہت سی برطانوی یونیورسٹیاں آزادی کے بعد بھی تسلیم شدہ ہیں، ان یونیورسٹیوں میں پڑھنا مہنگا اور عام لوگوں کی پہنچ سے باہر ہوتا جا رہا ہے۔ ہندوستان-برطانیہ کے نئے معاہدے کے ساتھ، ہندوستانی طلباء اب ہندوستان میں رہ کر برطانوی یونیورسٹیوں کے مساوی تعلیم اور ڈگریاں حاصل کر سکیں گے۔ یونیورسٹی آف ساؤتھمپٹن پہلے ہی گروگرام میں اپنا کیمپس کھول چکی ہے، اور ہندوستانی طلباء کی پہلی کھیپ پہنچنا شروع ہو گئی ہے۔ دریں اثنا، یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے لیورپول، یارک، ایبرڈین اور برسٹل کی یونیورسٹیوں کو ہندوستان میں برانچ کیمپس کھولنے کے لیے لیٹر آف انٹینٹ (ایل او آئی) جاری کیے ہیں۔
کوئنز یونیورسٹی آف بیلفاسٹ اور کوونٹری یونیورسٹی کو گفٹ سٹی، گجرات میں کیمپس کھولنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ مزید برآں، بنگلورو میں لنکاسٹر یونیورسٹی کو ایک ایل او آئی جمع کرایا گیا ہے، اور گفٹ سٹی (گجرات انٹرنیشنل فنانس ٹیک-سٹی) میں یونیورسٹی آف سرے کے کیمپس کو اصولی منظوری مل گئی ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی