ماسکو، 7 اکتوبر (ہ س)۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس نے کریملن پریس سروس کے حوالے سے اطلاع دی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ پوتن نے نیتن یاہو کے ساتھ غزہ کی پٹی میں صورتحال کو معمول پر لانے کے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
کریملن پریس سروس نے اطلاع دی ہے کہ پوتن اور نیتن یاہو نے 6 اکتوبر کی شام کو اپنی گفتگو کے دوران شام اور ایرانی جوہری مسئلے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس میں کہا گیا، ’’دونوں فریقوں نے علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں نے ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق صورتحال اور شام میں مزید استحکام لانے کے لیے بات چیت کے ذریعے حل تلاش کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ ایران کے خلاف اسرائیل کی فوجی مہم اور ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی فضائی حملوں کے درمیان اس سال ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات کے پانچ دوروں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ 9 ستمبر کو ایران اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے مصر میں تعاون کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے، جو جون میں اسرائیل اور امریکہ کے حملوں کے بعد معطل کر دیا گیا تھا۔
29 ستمبر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے روس اور چین کی طرف سے ایک مسودہ قرارداد کو مسترد کر دیا جس کے تحت ایرانی جوہری معاہدے کی حمایت کرنے والی قرارداد 2231 میں چھ ماہ کی توسیع کر دی گئی تھی۔ اقوام متحدہ کی ایران مخالف پابندیاں 28 ستمبر سے نافذ العمل ہیں۔
5 اکتوبر کو ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے خبردار کیا کہ تہران کو بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون کرنے کے اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی، کیونکہ قاہرہ معاہدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کے بعد اپنی مطابقت کھو چکا ہے۔
شام میں مسلح اپوزیشن یونٹوں نے نومبر 2024 کے آخر میں حلب اور ادلب صوبوں میں سرکاری افواج پر بڑے پیمانے پر حملہ کیا۔ 8 دسمبر کو وہ دمشق میں داخل ہوئے، جب کہ صدر بشار الاسد اقتدار چھوڑ کر ملک سے فرار ہو گئے۔
حیات تحریر الشام گروپ (روس میں ممنوعہ) کے رہنما احمد الشرع شام کے نئے رہنما بن گئے۔ 29 جنوری کو انہوں نے خود کو ایک عبوری مدت کے لیے قائم مقام صدر قرار دیا، جو ان کے بقول چار سے پانچ سال تک رہے گی۔
کریملن نے کہا کہ پوتن نے اس دوران یہودیوں کے سوکوٹ تہوار پر اسرائیلی عوام کو مبارکباد دی۔ کریملن نے اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا کہ روسی صدر نے یہودیوں کے سکوت کے تہوار کے آغاز پر بنجامن نیتن یاہو اور اسرائیلی عوام کو مبارکباد دی۔ 6 اکتوبر کو صبح ہوتے ہی اسرائیلی سکوت منانا شروع کر دیتے ہیں، جسے مصر سے اسرائیلیوں کے اخراج کے تناظر میں جھوپڑیوں کا تہوار بھی کہا جاتا ہے۔ یہ فصل کی کٹائی اور زرعی سال کے اختتام کی بھی علامت ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن