اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل مندوب پارواتھینی ہریش نے سلامتی کونسل کی کھلی بحث میں پاکستان پر سخت حملہ کیا۔
نیویارک، 7 اکتوبر (ہ س)۔ اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل مندوب، سفیر پارواتھینی ہریش نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے کھلے مباحثے میں پاکستان پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نظریں ہندوستانی سرزمین بالخصوص جموں و کشمیر پر ہیں۔ پاکستان ہر سال بھارت کی گمراہ کن مذمت کرتا ہے۔ یہ وہی ملک ہے جو اپنے ہی لوگوں پر بمباری کرتا ہے اور منصوبہ بند نسل کشی کرتا ہے۔ 1971 کا آپریشن سرچ لائٹ اس کا گواہ ہے۔ دنیا پاکستان کے پروپیگنڈے کو سمجھتی ہے۔ اس بحث کا موضوع خواتین، امن اور سلامتی تھا۔
نیویارک میں ہندوستان کے مستقل مشن نے 6 اکتوبر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں سفیر پارواتھینی ہریش کی طرف سے دیا گیا مکمل بیان جاری کیا ہے۔ بیان کے مطابق پارواتھینی نے کہا کہ پاکستان وہی ملک ہے جو دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے صرف گمراہ اور بڑھا چڑھا کر پیش کر سکتا ہے۔ یہ وہی ملک ہے جس نے 1971 میں آپریشن سرچ لائٹ شروع کیا اور 400,000 خواتین کی نسل کشی کے اجتماعی عصمت دری کی منظم مہم کے لیے اپنی فوج کو منظوری دی۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان خواتین، امن اور سلامتی کے ایجنڈے کے تئیں اپنے عہد پر ثابت قدم ہے۔ ہندوستان اپنے شراکت داروں، خاص طور پر گلوبل ساؤتھ کے ممالک کے ساتھ اپنی مہارت کا اشتراک کرنے اور مشترکہ چیلنجوں کے اجتماعی حل کو فروغ دینے کا منتظر ہے۔ عالمی امن کے تئیں اپنی وابستگی کے مظہر کے طور پر، ہندوستان نے اقوام متحدہ کے قیام امن میں مسلسل تعاون کیا ہے۔ 1960 کی دہائی کے اوائل میں قرارداد 1325 کو اپنانے سے بہت پہلے، ہندوستان نے کانگو میں خواتین میڈیکل آفیسرز کو تعینات کیا تھا۔ یہ اقوام متحدہ کے امن مشن میں خدمات انجام دینے والی خواتین کی ابتدائی مثالوں میں سے ایک تھی۔
مستقل نمائندے ہریش نے کہا کہ یہ ابتدائی عہد 2007 میں مزید واضح ہوا، جب ہندوستان نے اقوام متحدہ کی تاریخ میں پہلی تمام خواتین پولیس یونٹ لائبیریا میں تعینات کی۔ اس نے لائبیریا کے معاشرے میں ایک تبدیلی کو تیز کیا۔ خواتین محافظ اور رول ماڈل دونوں ہو سکتی ہیں۔ یہ اقدام واقعی ایک انقلابی تبدیلی ثابت ہوا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین امن دستوں کو فروغ دینے میں ہندوستان کی قیادت کی مثال ہندوستانی پولیس سروس کی پہلی خاتون افسر ڈاکٹر کرن بیدی کی 2003 میں پہلی خاتون پولیس مشیر اور اقوام متحدہ کے پولیس ڈویژن کی سربراہ کے طور پر تقرری سے ملتی ہے۔
اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل نمائندہ، سفیر پارواتھینی ہریش نے کہا کہ آج 160 سے زیادہ ہندوستانی خواتین امن دستے میدان میں خدمات انجام دے رہی ہیں۔ انہیں ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو، سوڈان میں ابی اور جنوبی سوڈان میں تعینات کیا گیا ہے۔ ہندوستان نے اپنی خواتین امن فوجیوں کی صلاحیت سازی پر توجہ مرکوز کی ہے۔ نئی دہلی میں ہندوستانی فوج کا یو این پیس کیپنگ سینٹر ایک بہترین مرکز بن گیا ہے، جو سالانہ 12,000 سے زیادہ فوجیوں کو تربیت دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ یاد کرتے ہوئے خوشی کی بات ہے کہ فروری 2025 میں ہندوستان نے گلوبل ساؤتھ سے خواتین امن کیپرز پر بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کی جس میں 35 ممالک کی خواتین امن فوج نے شرکت کی۔ دو روزہ کانفرنس میں امن کی کارروائیوں میں خواتین کو درپیش ابھرتے ہوئے چیلنجوں کا جائزہ لیا گیا اور جنسی استحصال اور بدسلوکی جیسے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے موثر حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ حال ہی میں، اگست 2025 میں، ہندوستان نے اقوام متحدہ کے خواتین ملٹری آفیسرز کورس کی میزبانی کی، جس میں 15 ممالک نے شرکت کی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی