جیتو پٹواری نے چھندواڑہ سیرپ معاملے کو لے کر حکومت پر سوال اٹھائے، سنگین الزامات لگائے
بھوپال، 7 اکتوبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر جیتو پٹواری نے منگل کو ریاستی کانگریس دفتر میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے چھندواڑہ میں نقلی اور زہریلے کھانسی کی سیرپ ’’کولڈریف‘‘ کے استعمال سے معصوم بچوں کی موت کو لے کر ریاستی حکومت پر سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ نہ صرف محکمہ صحت کی ناکامی کی علامت ہے بلکہ پورے نظام میں پھیلی کرپشن کا زندہ ثبوت ہے۔ جیتو نے کہا کہ 9 اکتوبر کو کانگریس پارٹی ریاست بھر میں ہر بلاک اور ضلع کی سطح پر ایک ساتھ کینڈل مارچ نکالا جائے گا جس میں مہلوکین کو خراج عقیدت پیش کی جائے گی۔
جیتو پٹواری نے کہا کہ اب تک کل 17 بچے ہلاک ہوچکے ہیں، جب کہ کئی اب بھی وینٹی لیٹرز پر اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے مرنے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی، لیکن وینٹی لیٹر پر موجود بچوں کے لیے کیا ٹھوس اقدامات کیے گئے؟ کیا ان کی جان بچانے کے لیے کوئی موثر اقدامات کیے گئے؟ کانگریس صدر نے کلکٹر کو ہٹانے کے حکومت کے فیصلے کی سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا، ’’کلکٹر کو ہٹانے سے کیا فائدہ؟ اگر وہ موجود ہوتے تو حالات کو زیادہ تیزی سے قابو میں لاتے۔ یہ ہٹانا محض واقعہ سے توجہ ہٹانے کی سازش ہے۔
پی سی سی چیف پٹواری نے وزیر صحت راجندر شکلا کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر صحت کا استعفیٰ کیوں قبول نہیں کیا جا رہا ہے، کیا حکومت انہیں بچانا چاہتی ہے، راجندر شکلا وزیر اعلیٰ بننے کے خواب دیکھتے ہیں، اسی لیے وزیر اعلیٰ انہیں روک رہے ہیں، لیکن محکمہ صحت کے اہلکاروں کے خلاف کارروائی تو کر لی جاتی ہے۔ پٹواری نے کہا کہ یہ اموات بدعنوانی کا نتیجہ ہیں۔ وزیر صحت راجندر شکلا آج تک جائے وقوعہ پر نہیں پہنچے، انچارج وزیر وہاں نہیں پہنچے، ہیلتھ پی ایس بھی نہیں پہنچے، انہوں نے کہا کہ ’’سسٹم نے 25 بچوں کی جان لے لی ہے۔ ایسے واقعات کرپشن کی وجہ سے ہوتے ہیں۔‘‘
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن