کلکٹر اپنے اضلاع میں کسانوں کو قدرتی اور نامیاتی کھیتی کے لئے ترغیب دیں: وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو
۔ وزیر اعلیٰ نے کلکٹرز-کمشنرز کانفرنس 2025 کے پہلے سیشن ’’زراعت اور اس سے منسلک شعبے‘‘ سے خطاب کیا
بھوپال، 7 اکتوبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا ہے کہ ہماری ریاست زرعی پیداوار پر مبنی ہے۔ اس لیے حکومت کا بنیادی ہدف قدرتی اور نامیاتی کاشتکاری کو فروغ دینا اور زرعی فصلوں کے مقابلے باغبانی فصلوں کے زیر رقبہ میں اضافہ کرنا ہے۔ ہمیں ان شعبوں میں نئے کاروباری مواقع پیدا کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ تمام کلکٹرس کو چاہیے کہ وہ اپنے اپنے اضلاع کے کسانوں کو قدرتی اور نامیاتی کاشتکاری کرنے کی ترغیب دیں اور انہیں ہر ممکن مدد فراہم کریں۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو منگل کو کلکٹرز-کمشنرس کانفرنس-2025 کے پہلے سیشن ’’زراعت اور اس سے منسلک شعبے‘‘ سے خطاب کر رہے تھے۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ ہمارے دیہی نوجوان مستقبل میں زرعی صنعت کار بنیں، اس کے لیے ہمیں مل جل کر کام کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زراعت کو آرگینک فارمنگ کی طرف منتقل کرنا ایک اہم چیلنج ہے، لیکن ہمیں اس پر قابو پانا ہوگا۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ شری انن یعنی ملیٹس کو فروغ دینا اور ان کی پیداوار میں مسلسل اضافہ کرنا بھی ہمارا مقصد ہے اور ہمیں اس سمت میں ٹھوس کوششیں کرنی ہوں گی۔
کسانوں کو روایتی کاشتکاری سے آمدنی پیدا کرنے والی سرگرمیوں جیسے باغبانی، ڈیری فارمنگ اور ماہی پروری کی طرف منتقل ہونے کی ضرورت ہے۔ ریاست کیلے، سنتری، ٹماٹر اور دیگر باغبانی فصلوں کی بڑی مقدار پیدا کرتی ہے۔ ہمیں ان کی مقامی پروسیسنگ اور بڑے بازاروں میں مارکیٹنگ کے لیے بھی انتظامات کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ فصلوں میں کھاد کا استعمال صرف سائنسی بنیادوں پر ہونا چاہیے۔ اگر ایسا نہیں ہو رہا تو اس پر قابو پانا ضروری ہے۔
ڈاکٹر یادو نے کہا کہ تمام کلکٹر اپنے متعلقہ اضلاع میں ہفتہ وار بازاروں اور ہاٹ بازاروں میں قدرتی اور نامیاتی کھیتی کی پیداوار کی فروخت کو یقینی بنائیں۔ وہ کسانوں کو مشورہ دے کر نقد فصلوں کی کاشت کی ترغیب دیں اور اس کے لیے مہم شروع کریں۔ انہوں نے کہا کہ تمام کلکٹر ہر ضلع میں 100-100 کسانوں کو قدرتی کھیتی کو اپنانے کے لیے آمادہ کرکے اس کا ریکارڈ رکھیں اور ان کی قدرتی کھیتی کے فوائد کا مطالعہ بھی کریں۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ ریاست میں باغبانی کی فصلوں کو فروغ دیا جانا چاہیے۔ گنا ضلع میں گلاب کی کاشت کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں کے کسانوں نے بہت ترقی پسند قدم اٹھایا ہے۔ ریاست کے تمام مذہبی شہروں میں گلاب کی کاشت کو بھی فروغ دیا جانا چاہیے، تاکہ گلاب کی پیداوار کو مقامی طور پر استعمال کیا جا سکے۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ تمام کلکٹرس کو زرعی پیداوار کی منڈی میں سویا بین کی فصلوں کی نیلامی کے نرخوں کی کڑی نگرانی کرنی چاہیے۔
اجلاس کے دوران ریاست کے پانچ اضلاع کے کلکٹرس نے اپنے اپنے اضلاع میں کئے گئے شاندار کاموں کا ذکر کیا۔ گنا کلکٹر نے گلاب کلسٹر ڈیولپمنٹ کے بارے میں بتایا۔ ہردہ کلکٹر نے قدرتی اور نامیاتی کھیتی کو فروغ دینے کے لیے کی جا رہی کوششوں کی تفصیل سے جانکاری دی۔ شاجاپور کلکٹر نے کھاد کی تقسیم کے لیے ٹوکن سسٹم تیار کرنے کے بارے میں بات کی۔ شیوپور کلکٹر نے فصل کی باقیات (پرالی کو ٹھکانے لگانے کا کنٹرول) کے انتظامات کے بارے میں بتایا۔ کھنڈوا کے کلکٹر نے ضلع میں ایک گائے خانہ کے کامیاب آپریشن کے بارے میں تفصیلی جانکاری فراہم کی۔ کانفرنس کے پہلے سیشن کے اختتام پر ضلع کلکٹروں اور کمشنروں نے ریاست کی زرعی پیداوار کی پالیسی کے موثر نفاذ اور زرعی شعبے میں اختراعات کو فروغ دینے کے لیے تجاویز پیش کیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن