کوئٹہ (بلوچستان)، 7 اکتوبر (ہ س)۔ پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع خاران میں مسلح افراد نے عدالت کی عمارت کو آگ لگا دی اور جج محمد جان بلوچ کو اغوا کر لیا۔ ابھی تک کسی نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ ادھر پاکستانی فوج نے ایک خاتون سمیت چار افراد کو اغوا کر لیا ہے۔
دی بلوچستان پوسٹ کی 6 اکتوبر کی ایک رپورٹ کے مطابق، بڑی تعداد میں مسلح افراد نے خاران میں عدالت کی عمارت کو گھیرے میں لے کر اسے آگ لگا دی، اور پھر جج جان کو اغوا کر لیا۔قابل ذکر ہے کہ بلوچستان میں حال ہی میں اعلیٰ سرکاری اہلکاروں کے اغوا کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
اس سے قبل ضلع کیچ کے علاقے تمپ کے ڈپٹی کمشنر اور ضلع زیارت کے ڈپٹی کمشنر کے بیٹے کو بھی اغوا کیا گیا تھا۔ بلوچستان لبریشن فرنٹ نے ڈپٹی کمشنر کے اغوا کی ذمہ داری قبول کر لی۔ بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا، جبکہ زیارت ڈپٹی کمشنر کا بیٹا سمت لاپتہ ہے۔
دریں اثنا، پاکستانی فوج نے ضلع خضدار کی تحصیل زہری میں کرفیو نافذ کرتے ہوئے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کر دیا ہے۔ پاکستانی فوج کی ایک بڑی تعداد اس وقت اس تحصیل کے قصبے نورگامہ میں موجود ہے۔ پاکستانی سکیورٹی فورسز نے گھروں پر چھاپہ مار کر ایک خاتون سمیت چار افراد کو اغوا کر لیا۔ خاتون کی شناخت صفیہ بی بی جبکہ مردوں کی شناخت زاہد ولد عزیز، آصف بلوچ اور اسد کے نام سے ہوئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد