
نئی دہلی، 31 اکتوبر (ہ س)۔ قومی اتحاد کے دن کے موقع پر، وزیر اعظم نریندر مودی نے پرنسلی اسٹیٹس میوزیم آف انڈیا کا سنگ بنیاد رکھا، جس میں ملک کے مشترکہ ورثے کے احترام اور اتحاد کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ یہ میوزیم احترام اور ورثے کی علامت ہے اور اس پر تخمینہ 367 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔
پرنسلی اسٹیٹس میوزیم ہندوستان کے شاہی ورثے کو منانے والے ایک قومی آرکائیو کے طور پر کام کرے گا، جس میں گیلریوں میں مختلف خاندانوں اور شاہی ریاستوں کے ریگالیا، نوادرات، ٹیکسٹائل، مخطوطات، پینٹنگز، اور آرکائیو مواد کی نمائش ہوگی۔
یہ ایکتا نگر میں اسٹیچو آف یونٹی کے قریب پانچ ایکڑ اراضی پر تعمیر کیا جائے گا۔ چار موضوعاتی گیلریوں کے ذریعے، یہ شائقین کو تاریخی نمونے، دستاویزات اور ڈیجیٹل تنصیبات کے ساتھ ایک انٹرایکٹو تجربہ فراہم کرے گا۔ اس کا مقصد مستقبل کی نسلوں کو اتحاد اور قربانی کے لازوال جذبے سے متاثر کرتے ہوئے ماضی کی یادوں کو محفوظ کرنا ہے۔
پی آئی بی کے مطابق 15 اگست 1947 کو ہندوستان کی آزادی کے وقت برصغیر برطانیہ کے زیر انتظام علاقوں اور 550 سے زیادہ شاہی ریاستوں اور سلطنتوں پر مشتمل تھا۔ ان ریاستوں کا انڈین یونین میں سیاسی انضمام آزادی کے بعد سے ہمارے ملک کی سب سے اہم کامیابیوں میں سے ایک ہے۔
اس وقت کے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کی قیادت میں، شاہی ریاستوں کے حکمرانوں کو ہندوستان کے ساتھ الحاق پر آمادہ کیا گیا۔ 1949 تک، تقریباً تمام شاہی ریاستیں انڈین یونین میں شامل ہو چکی تھیں، جس نے ایک متحد اور خودمختار جمہوریہ کی بنیاد رکھی۔ یہ پرامن انضمام ہندوستان کی سفارت کاری، جامعیت اور قوم سازی کے جذبے کا ثبوت ہے۔
میوزیم کے اقدام کا مقصد ہندوستان کے شاہی خاندانوں اور شاہی ریاستوں کے امیر ورثے کو دستاویزی شکل دینا اور اس کی نمائش کرنا ہے۔ یہ ایسے نمونے اور آرکائیو مواد کو بھی محفوظ رکھے گا جو ہندوستان کی شاہی روایات اور ملک کے اتحاد اور ثقافتی شناخت میں ان کے تعاون کی عکاسی کرتے ہیں۔ مزید برآں، یہ عوام کو انضمام کے تاریخی عمل، شاہی ریاستوں کی شراکت، اور ہندوستان کی حکمرانی اور ثقافتی اتحاد کے ارتقاء کے بارے میں تعلیم اور مشغول کرے گا۔ یہ ہندوستان کے شاہی اور جمہوری ورثے پر تحقیق، تحفظ اور عوامی تعلیم کے مرکز کے طور پر کام کرے گا۔
میوزیم انٹرایکٹو اور تجرباتی سیکھنے کے لیے ایک وقف گیلری پیش کرے گا، جو شائقین کو دلچسپ اور تفریحی انداز میں تاریخ کو دریافت کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ میوزیم کے فن تعمیر کو قدرتی مناظر کے ساتھ ہم آہنگی سے ملانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ آبی ذخائر، چشمے، صحن اور باغات اس کے بنیادی ساختی عناصر ہیں۔
زائرین شاہی باغات سے متاثر زمین کی تزئین کے ذریعے داخل ہوں گے، جس سے اندر ایک شان و شوکت کا ماحول پیدا ہوگا۔ یہ دورہ میوزیم کیفے پر اختتام پذیر ہوگا، جہاں زائرین اپنے تجربے کی عکاسی کرتے ہوئے شاہی کھانوں کا مزہ لے سکتے ہیں۔ چار موضوعاتی گیلریوں میں پھیلا ہوا یہ میوزیم زائرین کو تاریخی نمونے، دستاویزات اور ڈیجیٹل تنصیبات کے ذریعے ایک بھرپور اور انٹرایکٹو تجربہ فراہم کرے گا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی