
کٹنی، 29 اکتوبر (ہ س)۔ پولیس نے مدھیہ پردیش کے کٹنی ضلع کے کیمور نگر میں بی جے پی لیڈر نیلیش رجک کے قتل میں دو مشتبہ افراد کو ایک مختصر تصادم کے بعد گرفتار کیا ہے۔ تصادم کے دوران دونوں مشتبہ افراد شدید زخمی ہوگئے اور انہیں جبل پور کے ایک نجی اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں داخل کرایا گیا ہے۔
اے ایس پی ڈاکٹر سنتوش ڈیہریا نے بدھ کومعاملے کی معلومات دیتے ہوئے کہا کہ کیمور کے رہنے والے بی جے پی لیڈر نیلیش عرف نیلو رجک کے قتل کے معاملے میں ملزم اکرم خان اور پرنس جوزف کے سامنے آئے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد کیمور اور وجے راگھوگڑھ میں ہنگامہ کھڑا ہو گیا تھا۔ لوگوں نے بازار بند کر کے سڑک بلاک کر دی۔ انہوں نے بتایا گیا کہ ملزم اکرم خان اورپرنس جوزف کجروارہ میں موجود ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ اس کے بعد پولیس نے رات 2 بجے کے قریب علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ ملزمان نے پولیس پر فائرنگ شروع کردی جس کے جواب میں پولیس نے چار راونڈ فائرنگ کی۔ ملزمان کو ٹانگ اور ہاتھ میں گولیاں لگیں۔ دونوں ملزمان کو فوری علاج کے لیے جبل پور بھیج دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق، بی جے پی کے پسماندہ طبقے کے ڈویژن کے صدر نیلیش رجک کو منگل کی صبح تقریباً 11 بجے کیمور کے بینک آف بڑودہ کے قریب دو موٹر سائیکل سوار افراد نے گولی مار دی۔ انہیں اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ بی جے پی لیڈر کے قتل کے بعد اہل خانہ نے سڑک بلاک کر دی تھی۔ انہوں نے لاش کا پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کر دیا۔ ملزمان کی گرفتاری کے مطالبے پربضد رہے۔ ملزمان کی جلد گرفتاری اور سخت کارروائی کی یقین دہانی کے بعد 7 گھنٹے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا۔ لاش کا پوسٹ مارٹم اسی رات کیا گیا۔ اس معاملے میں پولیس سپرنٹنڈنٹ ابھینو وشوکرما نے کیمور پولیس اسٹیشن کے انچارج انسپکٹر اروند چوبے اور ہیڈ کانسٹیبل پریم شنکر پٹیل کو لائن میں لگا دیا تھا۔
واقعے کے بعد ملزم پرنس کے والد نیلسن جوزف نے خودکشی کرلی تھی۔ نیلسن کے بھتیجے نے بتایا کہ ان کے چچا صبح 11:30 بجے کے قریب گھر آئے اور سب کے ساتھ معمول کی بات چیت کی۔ اس کے بعد وہ اندر گئے اور گیٹ کو تالا لگا دیا۔ کافی دیر تک دروازہ نہیں کھلا تو گھر والوں نے کھڑکی سے جھانکا تو وہ پھانسی لگا چکے تھے۔
دریں اثنا، وجے راگھوگڑھ کے بی جے پی ایم ایل اے سنجے پاٹھک نے کہا کہ ڈی اے وی وی اسکول کی ایک طالبہ نے شکایت کی تھی کہ ایک مسلم لڑکا اسے ہراساں کر رہا ہے۔ نیلیش رجک اسے سمجھانے گئے تھا۔ اس دوران جھگڑا اور ہاتھا پائی ہو گئی۔ معاملہ تھانے پہنچ گیا۔ دونوں فریقوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی اور جوابی مقدمہ درج کیا گیا۔ بعدازاں اکرم نامی لڑکے نے کہا تھا کہ میں تمہیں بیچ چوراہےپر گولی ماروں گا۔ ڈیڑھ ماہ بعد اس نے اس جرم کو انجام دیا۔ میں نے وزیر اعلیٰ اور ریاستی صدر سے بات کی۔ انہوں نے سخت سے سخت کارروائی کا یقین دلایا ہے۔
وجےراگھوگڑھ کے ایس ڈی او پی وریندر دھاروے نے بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح طور پر نظر آیاکہ دو حملہ آور وں نے بائک پر آکر بی جے پی لیڈر کو گولی ماری۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی)، ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) اور دیگر عہدیداروں سمیت کئی تھانوں کے پولیس دستے رات گئے تک تعینات رہے۔ دونوں ملزمان نوجوانوں کی تلاش کے لیے پولیس ٹیمیں تعینات کر دی گئیں۔ وہ کجروارہ کے قریبملے اور اس کے بعد ہونے والے پولیس تصادم میں زخمی ہوگئے۔ شہر میں آج حالات معمول پر ہیں۔ جائے وقوعہ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد