
چندیری، 29 اکتوبر (ہ س)۔ محکمہ ماہی پروری نے مدھیہ پردیش کے اشوک نگر ضلع میں چندری کے قریب مدھیہ پردیش اور اتر پردیش کی سرحد پر بنے راج گھاٹ ڈیم کے آبی ذخائر کے آبی کیچمنٹ ایریا میں ایک بڑی کارروائی کی ہے، جہاں غیر قانونی ماہی گیری کے دوران تقریباً 25 بوری خشک مچھلی پکڑی گئی ہے۔ تین دن تک جاری رہنے والی اس کارروائی میں ماہی پروری محکمہ کی جانب سے چندیری پولیس اسٹیشن میں 15 شکاریوں اور ایک دوسرے شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ اس پوری کارروائی کے دوران محکمہ فشریز نے 91 ہزار روپے مالیت کی مچھلی کی 25 بوریاں موقع پر ہی نیلام کیں، جس میں محکمہ فشریز کا نیلامی کا عمل مکمل طور پر شکوک و شبہات کی زد میں ہے، اس کے ساتھ ساتھ ماہی گیری کے جال اور سامان بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے۔معاملہ چندیری تحصیل کے سرسود گاو¿ں کا ہے جہاں محکمہ ماہی پروری کے اہلکاروں کو راجگھاٹ ڈیم کے آبی ذخائر کے پانی کیچمنٹ ایریا میں مدھیہ پردیش میں ممنوعہ سکن مچھلی کے غیر قانونی شکار اور ذخیرہ کرنے کی اطلاع ملی تھی۔ اس پر چندری پولس کی مدد سے فشریز انسپکٹر نریندر سنگھ ڈنڈوتیا، فشریز انسپکٹر سنجے انعامدار اور محکمہ ماہی پروری ضلع اشوک نگر کی ٹیم نے کارروائی کی۔ 3 دن تک جاری رہنے والی اس کارروائی میں تقریباً 12.5 کوئنٹل سکن مچھلی کی 25 بوریاں، زیرو مینس نیٹ اور کشتی ضبط کی گئی۔محکمہ ماہی پروری کی جانب سے چندیری پولیس اسٹیشن میں جمع کرائی گئی درخواست کی بنیاد پر ضبط شدہ سامان کو نیلام کرکے ایک مقامی باشندے کی تحویل میں رکھا گیا تھا لیکن دوسرے دن بڑے بڑے جال اور کشتیاں راج گھاٹ ڈیم کے ٹھیکیدار نے ایک بڑے اسٹیمر کے ذریعے زبردستی چھین لی۔حکام کی جانب سے پکڑی گئی مچھلی کی نیلامی کا عمل مشکوک ہے۔راج گھاٹ ڈیم کے ذخائر سے غیر قانونی طور پر پکڑی گئی سکن مچھلی کی نیلامی کا عمل مکمل طور پر شکوک کے دائرے میں ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق سکن مچھلی جو لکھنو¿ اور گورکھپور کے بازاروں میں 500 روپے کی اونچی قیمت پر فروخت ہوتی ہے۔ 15 سے 20 ہزار فی کوئنٹل کے حساب سے دو کمیٹی مینیجرز اور ایک اور مقامی باشندے نے بغیر کسی پبلک نوٹس کے، دیگر فشریز ایسوسی ایشن کے منیجروں کو بتائے بغیر، دلچسپی رکھنے والے خریداروں کو بتائے بغیر، ذمہ دار افسران کی ملی بھگت سے دو کمیٹیوں کے منیجروں اور ایک اور مقامی باشندے نے بولی لگا کر فوری طور پر نیلام کرنے والے کے حوالے کر دیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan