
نئی دہلی ، 28 اکتوبر (ہ س)۔ گیم چینجرز ٹیکس فیب کا 54.84 کروڑ روپے کا آئی پی او آج سبسکرپشن کے لیے لانچ کیا گیا۔ اس آئی پی او میں 30 اکتوبر تک بولیاں لگائی جا سکتی ہیں۔ ایشو بند ہونے کے بعد 31 اکتوبر کو حصص الاٹ کیے جائیں گے۔ اس کے بعد 3 نومبر کو الاٹ کیے گئے حصص ڈیمیٹ اکاو¿نٹ میں کریڈٹ کر دیئے جائیں گے۔ کمپنی کے حصص 4 نومبر کو بی ایس ای کے ایس ایم ای پلیٹ فارم پر لسٹ ہوں گے۔
اس آئی پی اومیں بولی لگانے کے لیے96 سے 102 روپے فی شیئر کا پرائس بینڈ مقرر کیا گیا ہے اور لاٹ سائز 1200 شیئر کا ہے۔ گیم چینجرز ٹیکس فیب کے اس آئی پی او میں ، خوردہ سرمایہ کار کم از کم 2 لاٹسیعنی 2400شیئروں کے لئے بولی لگا سکتے ہیںجس کے لئے انہیں 2,44,800روپے کی سرمایہ کاری کرنی ہوگی۔اس آئی پی او کے تحت 53,76,000 نئے حصص جاری کیے جا رہے ہیں۔
آئی پی او کے کھلنے سے ایک تجارتی دن پہلے 27 اکتوبر پیر کو گیم چینجرز ٹیکس فیب اینکر سرمایہ کاروں سے 9.13 کروڑ روپے جمع کئے۔ ان اینکر سرمایہ کاروں میں سینٹ کیپٹل فنڈ سب سے بڑا سرمایہ کار رہا ، جس نے کمپنی کے 4 کروڑ روپے سے زیادہ کے حصص خریدے۔ اس کے علاوہ میرو انویسٹمنٹ فنڈ ، ویلوس اپارچونیٹیز فنڈ اور سی پی کیپٹل لمیٹڈ جیسے ممتاز نام بھی اینکر بک میں شامل ہوئے ہیں۔
اس آئی پی او میں اہل ادارہ جاتی خریداروں (کیو آئی بی) کے لیے 47.46 فیصد حصہ کوریزرو کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 33.26 فیصد حصہ خوردہ سرمایہ کاروں کے لیے ، 14.26 فیصد حصہ غیر ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (این آئی آئی) کے لیے اور 5.02 فیصدحصہ مارکیٹ میکرز کے لیے مختص ہے۔ اس ایشو کے لیے کارپوئس ایڈوائزرز پرائیویٹ لمیٹڈ کو بک رننگ لیڈ منیجر اور اسکائی لائن فنانشل سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ کو رجسٹرار مقرر کیا گیا ہے۔ این این ایم سیکیورٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کا مارکیٹ میکرہے۔
کمپنی کی مالی حالت کی بات کریں تو پراسپیکٹس میں کیے گئے دعوے کے مطابق، اس کی مالی حالت مسلسل مضبوط ہوئی ہے۔ مالی سال 2022-23 میں کمپنی کا خالص منافع 53 لاکھ روپے تھا ، جو اگلے مالی سال 2023-24 میں بڑھ کر 4.27 کروڑ روپے ہو گیا اور 2024-25 میں بڑھ کر 12.07 کروڑ روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔ اس دوران کمپنی کی آمدنی میں اتار چڑھاو ہوتا رہا۔ مالی سال 2022-23 میں اسے 100.58 کروڑ روپے کی مجموعی آمدنی ہوئی ، جو 2023-24 میں کم ہوکر 97.86 کروڑ روپے اورمالی سال 2024-25 میں پھر سے بڑھ کر115.59 کروڑ روپے کی سطح پر پہنچ گئی۔ موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی یعنی اپریل تا جون 2025 میں کمپنی کو 4.27 کروڑ روپے کا خالص منافع ہوا۔ ایک کروڑ روپے کی آمدنی حاصل کی۔ اس مدت کے دوران 24.11 کروڑ روپے۔اسی طرح کمپنی کو اس مدت میں 24.11کروڑ روپے کی آمدنی حاصل ہوئی۔
اس دوران کمپنی کے قرض میں بھی اتار چڑھاو¿ ہوتا رہا۔ مالی سال 2022-23 کے اختتام پر ، کمپنی پر قرض کا بوجھ 3.5 کروڑ روپے تھاجو سال 2023-24میں کم ہوکر 5.54 کروڑ روپے اور مالی سال 2024-25 میں اچھل کر5.66 کروڑ روپے کی سطح پرآ گیا۔ موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں یعنی اپریل سے جون 2025 کی بات کریں ، تو اس دوران کمپنی پر قرض کا بوجھ 9.88 کروڑ روپے کی سطح پر آگیا۔
اس دوران کمپنی کے ریزرو اور سرپلس میں بھی معمولی اتار چڑھاو کے ساتھ اضافہ ہوا۔ مالی سال 2022-23 میں ، یہ 4.64 کروڑ روپے تھا ، جو2023-24 میں بڑھ کر8.90 کروڑ روپے ہو گیا۔ اسی طرح 2024-25 میں ، کمپنی کے ریزرو اور سرپلس قدرے کم ہو کر 8.49 کروڑ روپے کی سطح پر آگئے۔ وہیں موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی یعنی اپریل سے جون 2025 تک یہ 12.76 کروڑ روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔
اسی طرح ای بی آئی ٹی ڈی اے (ارننگ بیفور انٹریسٹ ، ٹیکسز ، ڈپریشیئشنز اور ایمارٹائزیشن) 2022-23 میں 1.26 کروڑ روپے کی سطح پر تھا ، جو 2023-24میں بڑھ کر 6.73 کروڑ روپے ہو گیا۔ اسی طرح ، 2024-25 میں کمپنی کا ای بی آئی ٹی ڈی اے 18.59 کروڑ روپے کی سطح پر آ گیا۔ وہیں، موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی یعنی اپریل تا جون 2025 تک یہ 6.05کروڑ روپے کی سطح پر رہا۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد