
دہرادون، 26 اکتوبر (ہ س)۔ دھامی حکومت کی کوششوں سے اتراکھنڈ میں سیاحت اور یاترا میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ تین سالوں میں 230 ملین سے زیادہ سیاح اتراکھنڈ پہنچے ہیں۔ اس سے ہوم اسٹے، ہوٹل، ڈھابہ آپریٹرز، خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس، اور نقل و حمل کے کاروباروں کی روزی روٹی کو سہارا ملا ہے۔
وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ سیاحت اتراکھنڈ کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ سیاحت اور زیارت کے فوائد براہ راست مقامی لوگوں کو پہنچتے ہیں۔ اس لیے حکومت سال بھر سیاحت اور زیارت کی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے کوشاں ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے دوروں نے اتراکھنڈ میں یاترا اور سیاحت کو فروغ دیا ہے۔
محکمہ سیاحت کے اعداد و شمار کے مطابق، پچھلے تین سالوں میں 230 ملین سے زیادہ سیاحوں نے اتراکھنڈ کا دورہ کیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ اتراکھنڈ کی سیاحت کثیر جہتی بن گئی ہے، جو بڑے شہروں اور منتخب پہاڑی مقامات تک محدود نہیں ہے، بلکہ چھوٹے، دور دراز کے سیاحتی مقامات تک بھی ہے۔ مزید برآں، رافٹنگ، ٹریکنگ، بنجی جمپنگ، اور کوہ پیمائی جیسی مہم جوئی میں نہ صرف ملکی بلکہ غیر ملکی سیاحوں کی شرکت میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سے ریاست کے لاکھوں لوگوں کو براہ راست فائدہ ہوتا ہے، بشمول ہوٹل والے، ریستوراں کے مالکان، ہوم اسٹے آپریٹرز، ٹرانسپورٹ کے کاروبار، اور خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس۔ فی الحال، ریاست میں 6,000 سے زیادہ ہوم اسٹے آپریٹرز سیاحت کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں سے براہ راست مستفید ہونے والے بن کر ابھرے ہیں۔ریاست میں یاترا کی سرگرمیوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اس سال اب تک صرف چار دھام یاترا کے لیے جانے والوں کی تعداد 50 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔ اس سال 4,300 سے زیادہ گھوڑے اور خچر چلانے والوں نے کیدارناتھ اور یمونوتری پیدل چلنے والے راستوں پر اپنی خدمات فراہم کیں۔ ریاستی حکومت اب موسم سرما کی زیارتوں کو بھی فروغ دے رہی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے آدی کیلاش کے دورے نے پتھورا گڑھ کے سرحدی علاقے میں یاترا اور سیاحت کو بھی فروغ دیا ہے۔
دھامی حکومت نے، اتراکھنڈ کے قیام کی 25 ویں سالگرہ کے موقع پر،’گرین سیس‘ کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے ماحولیاتی تحفظ کی طرف ایک تاریخی قدم اٹھایا۔ یہ سیس دوسری ریاستوں سے آنے والی گاڑیوں سے وصول کیا جائے گا، اور یہ رقم فضائی آلودگی پر قابو پانے، گرین انفراسٹرکچر اور سمارٹ ٹریفک مینجمنٹ پر خرچ کی جائے گی۔وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے اتوار کو کہا کہ اتراکھنڈ کے 25 سال مکمل ہونے پر، یہ ریاست کو صاف، سرسبز اور آلودگی سے پاک بنانے کا ہمارا عزم ہے۔ ’گرین سیس‘ سے حاصل ہونے والی آمدنی کو ہوا کے معیار میں بہتری، گرین انفراسٹرکچر اور سمارٹ ٹریفک مینجمنٹ کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan