سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اے آئی مواد کی نشاندہی کریں گے، آئی ٹی کے قوانین تبدیل ہوں گے
نئی دہلی، 22 اکتوبر (ہ س)۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے آئی ٹی کے ضوابط میں ترمیم کی ہے۔ ان تبدیلیوں کا مقصد عوامی پلیٹ فارمز پر مصنوعی مواد کے استعمال سے متعلق مسائل کو حل کرنا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو اب اے آئی سے تیار کردہ
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اے آئی مواد کی نشاندہی کریں گے، آئی ٹی کے قوانین تبدیل ہوں گے


نئی دہلی، 22 اکتوبر (ہ س)۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے آئی ٹی کے ضوابط میں ترمیم کی ہے۔ ان تبدیلیوں کا مقصد عوامی پلیٹ فارمز پر مصنوعی مواد کے استعمال سے متعلق مسائل کو حل کرنا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو اب اے آئی سے تیار کردہ مواد کو لیبل کرنے کی ضرورت ہوگی۔الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے آج انفارمیشن ٹیکنالوجی (انٹرمیڈیری گائیڈ لائنز اور ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) رولز، 2021 میں ترمیم کے مسودے پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے تجاویز اور تبصرے طلب کیے ہیں۔ یہ ترامیم خاص طور پر ڈیپ فیکس، مصنوعی طور پر تیار کردہ معلومات جیسی ٹیکنالوجیز کے ضابطے سے متعلق ہیں۔

وزارت نے کہا کہ حکومت کا مقصد ایک کھلا، محفوظ، قابل اعتماد اور جوابدہ انٹرنیٹ کو برقرار رکھنا ہے۔ جنریٹیو آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹولز کی بڑھتی ہوئی دستیابی نے جعلی یا گمراہ کن مواد کو پھیلانے، انتخابات میں مداخلت، افراد کی شناخت کی جعل سازی اور دیگر غلط استعمال کے امکانات کو بڑھا دیا ہے۔ ان خطرات کی روشنی میں، وزارت نے ان ترامیم کا مسودہ وسیع عوامی بحث اور پارلیمانی بحث کے بعد تیار کیا۔ترامیم کے مسودے میں مصنوعی مواد کی وضاحت کی گئی ہے۔ قواعد کے تحت، مواد تخلیق اور ترمیم کرنے والے پلیٹ فارمز کو میٹا ڈیٹا (معلومات کی شناخت) شامل کرنے کی ضرورت ہوگی۔ یہ مصنوعی مواد کی تصدیق اور شناخت کو قابل بنائے گا۔ نئے قوانین کے تحت، پلیٹ فارمز کواے آئی سے تیار کردہ مواد کو مارکر کے ساتھ لیبل کرنے کی ضرورت ہوگی جو بصری ڈسپلے کے سطحی رقبے کا کم از کم 10 فیصد یا آڈیو کلپ کی مدت کے پہلے 10 فیصد پر محیط ہو۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بھی قانونی تحفظ دیا جائے گا۔اہم سوشل میڈیا پلیٹ فارمز (جن کے 5 ملین سے زیادہ صارفین ہیں) کو صارفین سے ایک اعلامیہ حاصل کرنے کی ضرورت ہوگی جس میں تصدیق کی جائے گی کہ آیا اپ لوڈ کردہ مواد مصنوعی طور پر تیار کیا گیا ہے۔ اس کے بعد ان پلیٹ فارمز کو یہ یقینی بنانے کی ضرورت ہوگی کہ AI سے تیار کردہ مواد کو پبلک کرنے سے پہلے تکنیکی طور پر جانچا اور لیبل لگایا جائے۔ وزارت نے اسٹیک ہولڈرز سے کہا ہے کہ وہ 6 نومبر تک ترامیم کے مسودے پر رائے دیں۔ یہ اقدام صارفین کو مصنوعی اور مستند معلومات میں فرق کرنے کے قابل بنائے گا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande