لڑکی کے والد کی تحریر کی بنیاد پر پولیس نے معاملہ کی جانچ شروع کی : کوتوالی انچارج دیوبند: 20 اکتوبر (ہ س)۔ دیوبند میں میاں بیوی کے درمیان ہونے والے تنازعہ کو سلجھانے کے لئے معزز شحصیات نے ایک میٹنگ منعقد کی ۔لیکن میٹنگ کے دوران آپس میں مار پیٹ ہونے اور جان سے مارنے کی دھمکی کا معاملہ سامنے آیا ہے ۔لڑکی والوں کی جانب سے لڑکے والوںپر مارپیٹ کا الزام عائد کرتے ہوئے کوتوالی دیوبند میں تحریرد ی گئی ہے۔ تفصیل کے مطابق باغپت پانچی کے باشندہ عظیم الدین ولد شیر دین نے کوتوالی دیوبند میں تحریر دیکر بتایاہے کہ ان کی بیٹی کی شادی دیوبند میں ہوئی ہے ۔فی الحال میاں بیوی کے درمیان کچھ اختلافات چل رہے ہیں جنہیں رفع دفع کرانے کے لئے دیوبند آئے تھے ۔عظیم الدین کا کہنا ہے کہ جب معاملات کو سلجھانے کی بات چل رہی تھی تو اسی وقت لڑکے والوں کی جانب سے ایک درجن سے زائد افراد لاٹھی ڈنڈے لے کر وہاں آگئے اورانہوں نے مغلظات کے ساتھ ساتھ مارپیٹ شروع کردی ۔اس دوران ایک شخص نے طمنچہ نکالکر جان سے مارنے کی دھمکی دی ۔عظیم الدین نے بتایا کہ ان کی بیٹی جہاں آرا کی شادی دیوبند کے نوجوان ارشد کے ساتھ ہوئی تھی ۔لڑکے والوں کا کہنا ہے کہ ارشد نے اپنی بیوی کو تین طلاق دیدی ہیں اس لئے وہ اپنی بیٹی کو یہاں سے لے جائے ۔عظیم الدین کا کہنا ہے کہ اسی دوران ان کے ساتھ زبردست طریقہ سے مارپیٹ کی گئی ۔جس کے نتیجہ میں اس کے ساتھ آنے والے کئی لوگ زخمی ہوگئے ۔پولیس نے تحریر کی بنیاد پر پورے معاملہ کی جانچ شروع کردی ہے ۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais