بھوپال، 18 اکتوبر (ہ س)۔
دیووں کی روشنی کے درمیان سڑک کنارے فروخت کنندگان، ریڑھی والوں اور کمہاروں کے خلاف غیر ضروری کارروائی کے معاملے میں قومی انسانی حقوق کمیشن نے نوٹس لیا ہے۔ کمیشن نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہدایت دی ہے کہ دیوالی کے موسم میں ان غریب دکانداروں کو بلا وجہ پریشان نہ کیا جائے، تاکہ تہوار کے موقع پر ان کے حق اور روزگار کا تحفظ ہو سکے۔
کمیشن نے دیوالی سے پہلے کئی شہروں میں مقامی اداروں کے ذریعہ سڑک کنارے دکانداروں کو ہراساں کرنے کی شکایتوں کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے۔ کمیشن کے رکن پرینک قانونگو کو موصول شکایت میں کہا گیا ہے کہ دیوالی کے موقع پر کئی میونسپلٹیوں میں گلیوں میں دکاندار،مٹی کے برتن بیچنے والے کمہاروں، ٹھیلہ والوں اور چھوٹے مٹھائی فروشوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے۔ انہیں یہ بہانہ بنا کر ہٹایا جا رہا ہے کہ وہ فائر بریگیڈ اور ایمبولینس کے راستے میں رکاوٹ بنتے ہیں، جب کہ حقیقت میں یہ محض غریب دکانداروں کو تنگ کرنے کا ذریعہ بن گیا ہے۔
شکایت میں الزام لگایا گیا کہ ان دکانداروں کے چالان کاٹے جا رہے ہیں، ان سے زبردستی پیسے وصول کیے جا رہے ہیں اور ان کا سامان ضبط کیا جا رہا ہے۔ اس تہوار کے موسم میں، جب یہ چند دن ان کی سالانہ آمدنی کا ذریعہ ہوتے ہیں، اس طرح کے اقدامات ان کی روزی روٹی کو براہ راست متاثر کرتے ہیں۔ اس شکایت کی بنیاد پر کمیشن کی بنچ نے انسانی حقوق کے تحفظ کے ایکٹ 1993 کی دفعہ 12 کے تحت معاملے کا نوٹس لیا۔ کمیشن نے کہا کہ شکایت میں عائد کردہ الزامات انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتے ہیں۔
اس کے بعد کمیشن کے رکن پریانک قانونگو نے ہندوستان کی تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ وہ شکایت میں کیے گئے الزامات کی جانچ کرائیں اور یہ یقینی بنائیں کہ سڑک کنارے کے دکانداروں، کمہاروں، ریڑھی والوں، چھوٹے مٹھائی فروشوں، مالیوں، رنگولی کے رنگ بیچنے والوں اور سبزی فروشوں کو کسی بھی قسم کی ہراسانی یا ظلم و زیادتی سے بچایا جائے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی علاقے میں ایمرجنسی سروسز (فائر بریگیڈ یا ایمبولینس) کی آمد و رفت میں رکاوٹ کا خدشہ ہو تو ان دکانداروں کو متبادل جگہ فراہم کی جائے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن