اولی کا انتخابی بائیکاٹ کا اعلان، پارٹی صدر کے عہدے سے استعفیٰ نہ دینے کا عزم
کاٹھمنڈو، 17 اکتوبر (ہ س) ۔ سابق وزیر اعظم کے پی شرما اولی نے عبوری حکومت کے اعلان کردہ عام انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے پارٹی صدر کے عہدے سے استعفیٰ دینے سے بھی انکار کر دیا ہے۔ سی پی این-یو ایم ایل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے اجلاس
اولی کا انتخابی بائیکاٹ کا اعلان، پارٹی صدر کے عہدے سے استعفیٰ نہ دینے کا عزم


کاٹھمنڈو، 17 اکتوبر (ہ س) ۔

سابق وزیر اعظم کے پی شرما اولی نے عبوری حکومت کے اعلان کردہ عام انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے پارٹی صدر کے عہدے سے استعفیٰ دینے سے بھی انکار کر دیا ہے۔

سی پی این-یو ایم ایل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے اجلاس کے آخری دن جمعہ کو اپنی اختتامی تقریر میں، اولی نے کہا کہ سشیلا کارکی حکومت کی تشکیل خود غیر قانونی ہے۔ لہٰذا کسی غیر قانونی حکومت کے ذریعے ہونے والے الیکشن میں حصہ لینے کا کوئی جواز نہیں۔

اولی نے کہا کہ یہ حکومت آئین کے دائرے سے باہر بنائی گئی تھی، اسے غیر آئینی بنا دیا گیا تھا۔ اولی نے دعویٰ کیا کہ عہدہ چھوڑنے کے بعد انہوں نے صدر کو خط لکھ کر آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے سیاسی حل تلاش کرنے پر زور دیا تھا لیکن بیرونی دباو¿ کے تحت سشیلا کارکی کو زبردستی وزیر اعظم مقرر کیا گیا۔

اولی کے انتخابی بائیکاٹ کے اعلان کی پارٹی کے دو نائب صدور اشتا لکشمی شاکیا اور یوراج گیاوالی نے فوراً مخالفت کی۔ اس دوران مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں کچھ ہنگامہ آرائی ہوئی۔ اولی کے مخالف دھڑے کے رہنماو¿ں نے انتخابات کا بائیکاٹ نہ کرنے کا مطالبہ کرنا شروع کر دیا، لیکن اولی نے کہا کہ ارکان کی اکثریت کا خیال ہے کہ غیر آئینی حکومت کے ذریعے کرائے گئے انتخابات کو قانونی حیثیت نہیں دی جا سکتی۔

مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں اولی کی جانب سے صدر کے عہدے سے مستعفی ہونے کے مطالبے پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ صدر کے عہدے سے استعفیٰ نہیں دینے والے ہیں۔ اختتامی تقریب میں اولی نے کہا کہ وہ پارٹی کنونشن میں ایک بار پھر صدر کے عہدے کے لیے الیکشن لڑیں گے اور اگر وہ الیکشن ہار گئے تو صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande