منگولیا کے وزیر اعظم جندنشتار کو چار ماہ سے بھی کم عرصے میں عہدے سے ہٹا دیا گیا
اولان باتر، 17 اکتوبر (ہ س)۔ منگولیا کے وزیر اعظم گومبوجاوین جندنشتار کو جمعہ کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ 71 ارکان پارلیمنٹ نے ایوان کے تین چوتھائی ارکان کی موجودگی میں جندنشتار کو برطرف کرنے کے حق میں ان کے خلاف ووٹ دیا۔ وسیع پیمانے پر بدعنو
منگولیا کے وزیر اعظم جندنشتار کو چار ماہ سے بھی کم عرصے میں عہدے سے ہٹا دیا گیا


اولان باتر، 17 اکتوبر (ہ س)۔ منگولیا کے وزیر اعظم گومبوجاوین جندنشتار کو جمعہ کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ 71 ارکان پارلیمنٹ نے ایوان کے تین چوتھائی ارکان کی موجودگی میں جندنشتار کو برطرف کرنے کے حق میں ان کے خلاف ووٹ دیا۔ وسیع پیمانے پر بدعنوانی اور کمزور ملکی معیشت پر عوامی غصے کے درمیان حالیہ برسوں میں منگولیا کی سیاست عدم استحکام کی لہروں کا مشاہدہ کر رہی ہے۔ منگول پارلیمنٹ نے جمعہ کو اس سلسلے میں ایک قرارداد منظور کی اور میڈیا کو اس سے آگاہ کیا۔ فی الحال،جندنشتار اپنے جانشین کی تقرری تک قائم مقام وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہیں گے۔

حکمران منگولین پیپلز پارٹی (ایم پی پی) کے اندر اندرونی کشمکش کو بھی وزیر اعظم جندانشاتار کے استعفیٰ کا ایک عنصر سمجھا جا رہا ہے۔ یہ سیاسی ہنگامہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب اگلے سال کا بجٹ ابھی تک پارلیمنٹ سے پاس نہیں ہوا ہے۔ دریں اثناءاساتذہ نے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس ہفتے ہڑتال کی تھی اور ڈاکٹر بھی ہڑتال کی دھمکی دے رہے ہیں۔

یہ بات قابل غور ہے کہ 55 سالہ گومبوجاوین زندانشاتار جون میں اس وقت کے وزیر اعظم لووسنامسرین اویون ایرڈین کو انتخابات میں شکست دے کر اقتدار میں آئے تھے۔ تاہم، صرف چند مہینوں میں دو وزرائے اعظم کی برطرفی سے پالیسی میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو جائے گی اور وسائل سے مالا مال اس ملک میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی کم ہو جائے گی۔

تاہم، یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ جندانشتر کے متبادل کے طور پر کس کا انتخاب کیا جائے گا۔ دریں اثنا، منگولیا کے صدر کی جانب سے اگلے وزیر اعظم کی نامزدگی متوقع ہے، جس کے لیے ریاست کے عظیم خورال یا پارلیمنٹ کی منظوری درکار ہوگی۔ انہیں اس وقت تک قائم مقام وزیراعظم رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande