این ایس جی نے دہشت گردی کے خلاف بہت بڑی جنگ لڑی ہے: امت شاہ
گروگرام، 14 اکتوبر(ہ س)۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو ہریانہ کے مانیسر میں نیشنل سیکورٹی گارڈ (این ایس جی) کے 41 ویں یوم تاسیس کی تقریبات میں شرکت کی۔ انہوں نے بلیک کیٹ اسپیشل آپریشنز ٹریننگ سینٹر کا سنگ بنیاد رکھا جو آٹھ ایکڑ پر تعمیر کیا ج
این ایس جی


گروگرام، 14 اکتوبر(ہ س)۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو ہریانہ کے مانیسر میں نیشنل سیکورٹی گارڈ (این ایس جی) کے 41 ویں یوم تاسیس کی تقریبات میں شرکت کی۔ انہوں نے بلیک کیٹ اسپیشل آپریشنز ٹریننگ سینٹر کا سنگ بنیاد رکھا جو آٹھ ایکڑ پر تعمیر کیا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے برگد کا درخت بھی لگایا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ شاہ نے کہا کہ چار دہائیوں کے دوران این ایس جی کے اہلکاروں نے قوم کی حفاظت کے لیے عظیم قربانیاں دی ہیں۔ جرات اور حب الوطنی کے ساتھ اس کی خصوصیات: سروترا، سرووتم، اور سُرکشا، این ایس جی نے چار دہائیوں سے منظم جرائم اور دہشت گردی کے خلاف ایک زبردست جنگ لڑی ہے۔ مانیسر این ایس جی کمپلیکس میں کمانڈوز کے مظاہرے سے ہر شہری کو یہ اطمینان ملنا چاہیے کہ ہماری سلامتی محفوظ ہاتھوں میں ہے۔

امت شاہ نے مزید کہا کہ مانیسر میں این ایس جی سنٹر میں آٹھ ایکڑ اراضی پر ایک جدید ترین اسپیشل آپریشنز ٹریننگ سنٹر تعمیر کیا جائے گا جس کی لاگت 141 کروڑ روپے ہے۔ کمانڈوز یہاں دہشت گردی سے نمٹنے کی تربیت حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان جیسے وسیع ملک میں مرکزی حکومت تنہا دہشت گردی کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ تمام ریاستی حکومتیں اور ریاستی پولیس کے خصوصی دستے، این ایس جی اور سی آر پی ایف ملک کو محفوظ بنانے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ این ایس جی نے ملک کی حفاظت کے لیے 1984 سے آپریشن اسوامیدھ، آپریشن وراج شکتی، اور آپریشن اکشردھام جیسے متعدد آپریشنز انجام دیتے ہوئے سروترا، سرووتم اور سرکشا (سیکورٹی) کے تین منتروں کو نافذ کیا ہے۔ پورے ملک کو این ایس جی کی بہادری پر فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ہم این ایس جی کے کام میں بڑی تبدیلیاں کرنے والے ہیں۔ ممبئی، چنئی، کولکاتا، حیدرآباد، احمد آباد، جموں اور ایودھیا میں بھی این ایس جی کے مراکز قائم ہونے جا رہے ہیں۔ ان مقامات پر کمانڈوز کو دن کے 24 گھنٹے، سال کے 365 دن تعینات کیا جائے گا، تاکہ کسی بھی ناگہانی دہشت گرد حملے کا منہ توڑ جواب دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ کی بہادر سرزمین پر بنایا گیا ہیڈکوارٹر پورے ملک میں این ایس جی اور ریاستی پولیس کے انسداد دہشت گردی دستوں کے لیے تربیت اور فٹنس سنٹر ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اپنے چار دہائیوں کے سفر کے دوران این ایس جی کے اہلکاروں نے ملک بھر میں 770 سے زیادہ اہم مقامات کا سروے کیا ہے۔ ایک ڈیٹا بیس بنایا گیا ہے کہ اچانک حملے کی صورت میں خود کو کیسے بچایا جائے۔ ہسپتالوں، متعدد مذہبی مقامات، آبی گزرگاہوں اور پارلیمنٹ کی احتیاط سے منصوبہ بندی کرکے ڈیٹا تیار کیا گیا ہے۔ امت شاہ نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ہم این ایس جی کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنے اور بڑی تبدیلیاں کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ این ایس جی آنے والے سالوں تک اپنی چار دہائیوں کی تاریخ کو دہراتی رہے گی۔

اس موقع پر کابینی وزیر راؤ نربیر سنگھ، مرکزی داخلہ سکریٹری گووند موہن، این ایس جی کے ڈائریکٹر جنرل بھریگو سری نواسن وغیرہ موجود تھے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande