نئی دہلی، 14 اکتوبر (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے 1984 کے سکھ فسادات کے معاملے میں مجرم نریش سہراوت کو دس دن کے لیے عبوری ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس وویک چودھری کی سربراہی والی بنچ نے عبوری ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔
نریش سہراوت نے عرضی دائر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی والدہ کا 9 اکتوبر کو انتقال ہو گیا تھا۔ اس نے اپنی والدہ کے جنازے میں شرکت کے لیے 14 دن کی عبوری ضمانت مانگی تھی۔ دہلی پولیس نے عدالت میں ان کی والدہ کی موت کی خبر کی تصدیق کی جس کے بعد عدالت نے نریش سہراوت کو 10 دن کی عبوری ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔
20 نومبر 2018 کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے سکھ مخالف فسادات کے مقدمات میں یشپال سنگھ کو موت اور نریش سہراوت کو عمر قید کی سزا سنائی۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے یہ سزائیں 1984 میں جنوبی دہلی کے مہیپال پور میں دو لوگوں کے قتل کے معاملے میں سنائی تھیں۔ دہلی پولیس نے ثبوت کی کمی کی وجہ سے کیس بند کر دیا تھا، لیکن 1984 کے فسادات کی تحقیقات کرنے والی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے اس کیس کو دوبارہ کھول دیا۔ دونوں پر 1984 کے سکھ مخالف فسادات کے دوران مہیپال پور میں ہردیو سنگھ اور اوتار کے قتل کا الزام ہے۔ اس معاملے میں پولیس شکایت ہردیو سنگھ کے بھائی سنتوکھ سنگھ نے درج کرائی تھی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی