مدھیہ پردیش کے گوالیار میں ڈاکٹر امبیڈکر مجسمہ تنازعہ کو لے کر انتظامیہ الرٹ، شہر میں 4 ہزار اہلکار تعینات
گوالیار، 14 اکتوبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے گوالیار ضلع میں بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راو امبیڈکر مجسمہ تنازعہ کو لے کر انتظامیہ مستعد ہے۔ اس کے مد نظر انتظامیہ اور محکمہ پولیس نے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے شہر میں 4000 اہلکاروں کو تعینات کیا ہے۔
گوالیار ضلع کی مختلف کمیونٹی اور سماجی تنظیموں نے منگل کو ڈویژنل کمشنر منوج کھتری، انسپکٹر جنرل آف پولیس اروند کمار سکسینہ، ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس امت سانگھی، کلکٹر روچیکا چوہان اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس دھرم ویر سنگھ کی موجودگی میں منعقدہ ایک مشترکہ میٹنگ میں یقین دہانی کرائی کہ کوئی بھی تنظیم 5 اکتوبر کو ضلع کے تمام یونٹس یا ضلع میں کسی بھی پروگرام کا انعقاد نہیں کرے گی۔ گوالیار ضلع میں امن، ہم آہنگی اور بھائی چارہ کو برقرار رکھنے کے لیے اعلیٰ انتظامی اور پولیس حکام نے متفقہ طور پر مختلف کمیونٹی تنظیموں کی طرف سے اٹھائے گئے اس مثبت اقدام کو سراہا اور تمام تنظیموں کا شکریہ ادا کیا۔
کلکٹر اور ضلع مجسٹریٹ روچیکا چوہان نے آج کہا کہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرنے والی اشتعال انگیز اور گمراہ کن خبروں کے مد نظر ضلع انتظامیہ اور پولیس ہائی الرٹ ہے۔ امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے احتیاطی اقدام کے طور پر ضلع انتظامیہ نے پولیس کے ساتھ مل کر کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے پختہ انتظامات کیے ہیں۔ گوالیار کو جوڑنے والے دیگر راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں جن میں گوالیار-مرینا سرحد پر واقع نیرولی اور گوالیار کو جوڑنے والے دیگر راستوں پر بھی رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔ ضلع انتظامیہ کے اہلکار گاڑیوں کی مکمل چیکنگ بھی کر رہے ہیں۔ کلکٹر اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ روچیکا چوہان نے دیوالی کے تہوار اور موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ایگزیکٹیو مجسٹریٹ کو علاقہ کے لحاظ سے تعینات کیا ہے۔
دراصل دلت تنظیموں نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی گوالیار بنچ کے وکیل انیل مشرا کی طرف سے ڈاکٹر امبیڈکر کو لیکر کیے گئے تبصروں کے خلاف 15 اکتوبر کو گوالیار میں سخت احتجاج کرنے کی وارننگ دی تھی۔ دریں اثنا، سورن برادری کی تنظیموں نے بھی کہا تھا کہ وہ 15 اکتوبر کو گوالیار پہنچ کر اپنی طاقت کا مظاہرہ کریں گے۔ گوالیار ہائی کورٹ کے احاطے میں جونیئر وکلاء کی جانب سے ڈاکٹر امبیڈکر کا مجسمہ نصب کرنے سے تنازعہ شروع ہوا۔ ہائی کورٹ کے باہر بار ایسوسی ایشن کے سینئر اور جونیئر وکلاء نے تکرار ہوئی۔ اس دوران بھیم آرمی کے ایک سابق رکن روپیش کینے جو جونیئر ایڈوکیٹ کی حمایت کے لیے آئے تھے، عدالت کے احاطے کے سامنے وکلاء نے حملہ کردیا۔
اس کے بعد مجسمے کی تنصیب کو لے کر کئی احتجاج اور جھڑپیں ہوچکی ہیں۔ اس کے مد نظر ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمے کی تنصیب کا کام روک دیا گیا۔ مجسمہ کو شہر سے 15 کلومیٹر دور مجسمہ ساز پربھات رائے کی ورکشاپ میں رکھا گیا تھا۔ مجسمے کی حفاظت کے لیے دو پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ بدھ، 15 اکتوبر کو کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے گوالیار، بھنڈ، مرینا، دتیا، اور شیو پوری میں 30 سے زیادہ چوکیاں قائم کی گئی ہیں۔ اکیلے گوالیار میں 36 چوکیاں ہیں، 17 شہر میں اور 19 دیہی علاقوں میں۔ وہاں 4000 سے زائد پولیس اہلکار تعینات ہوں گے۔
کلکٹر اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے الگ الگ امتناعی احکامات جاری کیے ہیں، جن میں بغیر اجازت ہتھیار لے جانے، ریلیوں، جلوسوں، دھرنوں اور مظاہروں پر پابندی ہے۔ شیلٹر آپریٹرز کو واضح طور پر مشورہ دیا گیا ہے کہ ضلع میں انڈین سول ڈیفنس کوڈ کی دفعہ 163 کے تحت امتناعی احکامات نافذ ہیں۔ اس لیے انہیں کبھی بھی کسی ناپسندیدہ افراد کو پناہ گاہ میں رہنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔ کلکٹر نے ضلع کے باشندوں سے امن، ہم آہنگی اور بھائی چارہ کے ماحول میں مل کر دیوالی منانے کی اپیل کی ہے۔ مزید برآں، اگر کوئی گوالیار شہر سمیت ضلع میں کہیں بھی امن کو خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے تو وہ فوری طور پر ضلع انتظامیہ اور پولیس کو اطلاع دیں۔ امن میں خلل ڈالنے والوں کے ساتھ انتظامیہ اور پولیس سختی سے نمٹے گی۔
ہندوستان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن