بہار اسمبلی انتخابات: نتیش کمار کی ناراضگی کے بعد این ڈی اے کے سیٹ شیئرنگ فارمولے میں تبدیلی ممکن!
پٹنہ، 14 اکتوبر (ہ س)۔نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) 2025 کے بہار اسمبلی انتخابات کو لے کر متضاد ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آئندہ ریاستی اسمبلی انتخابات کے لیے این ڈی اے کے سیٹوں کی تقسیم کے انتظامات اور جنتا دل ( یونائٹیڈ) کو اسمبلی سیٹوں کی
بہار اسمبلی انتخابات: نتیش کمار کی ناراضگی کے بعد این ڈی اے کے سیٹ شیئرنگ فارمولے میں تبدیلی ممکن!


پٹنہ، 14 اکتوبر (ہ س)۔نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) 2025 کے بہار اسمبلی انتخابات کو لے کر متضاد ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آئندہ ریاستی اسمبلی انتخابات کے لیے این ڈی اے کے سیٹوں کی تقسیم کے انتظامات اور جنتا دل ( یونائٹیڈ) کو اسمبلی سیٹوں کی تقسیم پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔پارٹی ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق راجگیر، موروا اور سونبرسا اسمبلی سیٹیں چراغ پاسوان کی لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) (ایل جے پی-آر) کو دی گئی ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما اور نائب وزیر اعلی سمراٹ چودھری ان سیٹوں سے الیکشن لڑنے کا منصوبہ ہے۔ اسی طرح تارا پور اسمبلی سیٹ بھی بی جے پی کو دی گئی ہے۔ نتیش کمار بھی اپنے آبائی ضلع میں سیٹوں کی تقسیم سے ناخوش ہیں۔ نتیش کمار نے پارٹی کے کارگذار صدر سنجے جھا اور مرکزی وزیر للن سنگھ سے اپنی تشویش کا اظہار کیا اور ان سے بی جے پی کے ساتھ سیٹوں کی تقسیم پر بات چیت دوبارہ شروع کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے پاس پہلے سے موجود نو سیٹوں پر اعتراض کیا اور اصرار کیا کہ یہ سیٹیں ان کی پارٹی کے پاس رہیں۔منگل کے روز وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ سے لے کر نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری کی رہائش گاہ اور قومی ایگزیکٹو سنجے جھا کی رہائش گاہ تک مسلسل میٹنگیں ہوئیں۔ باضابطہ اعلان نہ ہونے کے باوجود نتیش کمار نے پہلے مرحلے کے امیدواروں کو نشانات بانٹنا شروع کر دیے ہیں۔ نتیش نے پہلے ہی مرحلے کے زیادہ تر امیدواروں کو نشانات الاٹ کر دیے ہیں۔ ان میں پارٹی کے سینئر لیڈر وجیندر یادو ایک بار پھر سپول سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کریں گے۔ مہنار سے ریاستی صدر امیش کشواہا، اور مکامہ سے اننت سنگھ نمایاں نام ہیں۔میٹنگ کا سلسلہ پیر کے روز بھی جاری رہا۔ بہار بی جے پی کے انتخابی انچارج دھرمیندر پردھان، نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری، ریاستی صدر دلیپ جیسوال، جے ڈی یو کے قومی ایگزیکٹو صدر سنجے جھا، مرکزی وزیر للن سنگھ، اور وزیر وجے کمار چودھری کے درمیان پیر کے روزسلسلہ وار میٹنگ ہوئیں۔نتیش کمار کی ناراضگی جے ڈی یو کی کئی سیٹیں ایل جے پی آر کو دیے جانے سے ہے۔ سونبرسا سے جے ڈی یو کے ایم ایل اے اور بہار حکومت میں وزیر رتنیش سدا کو بھی ایل جے پی آر کو الاٹ کیے جانے کی افواہ تھی۔ حالانکہ نتیش کمار کے قانون ساز کونسل کے رکن للن صراف نے پارٹی کا نشان رتنیش سدا کو دیا ہے۔ اسی طرح نتیش کمار ویشالی سیٹ اور نالندہ ضلع کی کئی سیٹوں سے ناراض ہیں۔ نصف درجن سے زائد نشستوں پر تنازعہ ہے۔ تارا پور سیٹ بھی جے ڈی یو کے پاس تھی، لیکن اسے بی جے پی کو دینے کی باتیں ہو رہی تھیں۔ نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری خود تارا پور سے الیکشن لڑنا چاہتے تھے۔ اندرونی معلومات کے مطابق امت شاہ خود نتیش کمار کو منانے پٹنہ آ رہے ہیں۔دوسری طرف سمراٹ چودھری نے آج اپنی پوسٹ میں لکھا کہ این ڈی اے پارٹیوں کے درمیان سیٹ نمبر کا مسئلہ خوشگوار بات چیت کے ذریعے حل کر لیا گیا ہے۔ کون سی پارٹی کون سی نشستوں پر الیکشن لڑے گی اس پر بھی مثبت بات چیت آخری مراحل میں ہے۔ مودی اور نتیش کمار کی قیادت میں تمام این ڈی اے پارٹیاں پوری طرح تیار اور متحد ہیں۔جے ڈی یو کے قومی ایگزیکٹو صدر سنجے جھا نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن میں گھبراہٹ ہے اور این ڈی اے کے اندر کیا ہو رہا ہے اس کے بارے میں غلط معلومات پھیلا رہا ہے۔ نتیش کمار الیکشن کے لیے تیار ہیں اور این ڈی اے کے لیے مہم بھی چلائیں گے۔اس سے پہلے مرکزی وزیر اور بی جے پی کے بہار الیکشن انچارج دھرمیندر پردھان نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ بہار اسمبلی انتخابات میں بی جے پی اور جے ڈی یو 101 سیٹوں پر مقابلہ کریں گے، جب کہ مرکزی وزیر چراغ پاسوان کی قیادت میں ایل جے پی-آر 29 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کرے گی۔ جیتن رام مانجھی کی قیادت والی ہندوستانی عوام مورچہ (سیکولر) اور اوپیندر کشواہا کی قیادت والی راشٹریہ لوک مورچہ ہر چھ سیٹوں پر امیدوار کھڑا کرے گی۔ سیٹوں کی تقسیم پر تبصرہ کرتے ہوئے جیتن رام مانجھی نے اتوار کے روز نامہ نگاروں سے کہا، ہم نے ہائی کمان کے فیصلے کو قبول کیا ہے۔ لیکن ہمیں صرف چھ سیٹیں دے کر انہوں نے ہمیں کم سمجھا ہے۔ اس سے انتخابات میں این ڈی اے کو نقصان ہو سکتا ہے۔اسی طرح اوپیندر کشواہا نے گذشتہ دیر رات انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں سیٹوں کی تقسیم کے اعلان کے بعد اپنے پارٹی کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا، پیارے دوست/ساتھیو، میں معذرت خواہ ہوں۔ ہمیں جتنی سیٹیں ملی ہیں وہ آپ کی امیدوں کے مطابق نہیں ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس فیصلے سے ان ساتھیوں کو نقصان پہنچے گا جو ہماری پارٹی کے امیدوار بننے کے خواہشمند تھے۔انہوں نے کہاکہ بہت سے گھروں میں آج کھانا نہیں پکا ہوگا،حالانکہ مجھے یقین ہے کہ آپ سب میری اور پارٹی کی حدود کو سمجھتے ہیں۔ میں آپ سے عاجزی سے درخواست کرتا ہوں کہ اپنا غصہ کم ہونے دیں، اور پھر آپ کو خود ہی اندازہ ہو جائے گا کہ یہ فیصلہ کتنا درست ہے یا غلط۔ یہ تو وقت ہی بتائے گا۔ اب ماہرین کا خیال ہے کہ جے ڈی یو کے قومی صدر اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی ناراضگی کے بعد این ڈی اے کے اندر سیٹوں کی تقسیم کے فارمولے میں تبدیلی ممکن ہو سکتی ہے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande