وزارت ریلوے نے رواں مالی سال کے سرمائے کے اخراجات کا 76 فیصد خرچ کیا۔
نئی دہلی، 8 جنوری (ہ س)۔ وزارت ریلوے نے رواں مالی سال 2024-25 کے لیے مختص کیے گئے بجٹ کیپٹل اخراجات کا 76 فیصد سال کے پہلے 9 ماہ اور 4 دنوں میں خرچ کر دیا ہے۔ ہندوستانی ریلوے کی 5 جنوری تک کی تازہ ترین اخراجات کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں ریل کے س
ر


نئی دہلی، 8 جنوری (ہ س)۔ وزارت ریلوے نے رواں مالی سال 2024-25 کے لیے مختص کیے گئے بجٹ کیپٹل اخراجات کا 76 فیصد سال کے پہلے 9 ماہ اور 4 دنوں میں خرچ کر دیا ہے۔ ہندوستانی ریلوے کی 5 جنوری تک کی تازہ ترین اخراجات کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں ریل کے سفر کو عالمی معیار کے بنانے کے مقصد کے ساتھ، صلاحیت میں اضافے میں بھاری سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

ریلوے کی وزارت نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ بجٹ تخمینہ 2024-25 میں ریلوے کے لیے کل سرمایہ خرچ 2,65,200 کروڑ روپے ہے، جس میں مجموعی بجٹ کی حمایت 2,52,200 کروڑ روپے ہے۔ اس میں سے 1,92,446 کروڑ روپے پہلے ہی خرچ ہو چکے ہیں۔ رولنگ اسٹاک کے لیے بجٹ کا انتظام 50,903 کروڑ روپے تھا۔ اس میں سے 5 جنوری تک 40,367 کروڑ روپے خرچ کیے گئے جو کہ رولنگ اسٹاک کے لیے مختص بجٹ کا 79 فیصد ہے۔ بجٹ میں مختص 34,412 کروڑ روپئے میں سے سیکورٹی سے متعلق کاموں پر خرچ کی گئی رقم 28,281 کروڑ روپئے ہے جو کہ مختص رقم کا 82 فیصد ہے۔

ریلوے کے مطابق، حکومت نے ہندوستانی ریلوے کو ایک عالمی معیار کے ادارے میں تبدیل کرنے کو ترجیح دی ہے جو ہر روز اوسطاً 2.3 کروڑ ہندوستانیوں کو سستی قیمتوں پر ملک کے ایک حصے سے دوسرے حصے تک پہنچاتی ہے۔

پچھلی دہائی کے دوران لگاتار سرمائے کے اخراجات (کیپیکس) کے نتیجے میں 136 وندے بھارت ٹرینیں، تقریباً 97 فیصد براڈ گیج کی برقی کاری، نئی لائنیں بچھانے، گیج کی تبدیلی، ٹریک کو دوگنا کرنا، ٹریفک سہولیات کے کام، پی ایس یو اور میٹروپولیٹن ٹرانسپورٹ میں سرمایہ کاری ہوئی۔ اس سرمایہ خرچ نے اربوں ہندوستانیوں کو معمولی قیمتوں پر تیز، محفوظ اور عالمی معیار کے سفر کا تجربہ کرنے کے قابل بنایا ہے۔ وندے بھارت سلیپر ٹرینوں کی رفتار کی جانچ اور حفاظتی سرٹیفیکیشن کے مرحلے میں ہونے کے ساتھ، ہندوستان میں ریل کے مسافر بہت جلد طویل فاصلے کے سفر کے لیے عالمی معیار کے سفر کا تجربہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ یہ سفر کے مجموعی تجربے میں انقلاب لائے گا۔ ہندوستانی ریلوے کی یہ تبدیلی ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی دور اندیشی اور ہندوستانی ریلویز کے ذریعہ مشن موڈ میں جدید کاری کے منصوبوں پر خرچ کرکے اس کی فوری تکمیل کے بغیر ممکن نہیں تھی۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande