(اپ ڈیٹ) چھتیس گڑھ کے صحافی مکیش کے قتل کے تین ملزم گرفتار، 11 رکنی ایس آئی ٹی کیس کی جانچ کرے گی: بستر آئی جی
بیجاپور، 04 جنوری (ہ س)۔ صحافی مکیش چندراکر کے قتل کیس میں پولیس نے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ معاملے کی مکمل جانچ کے لیے 11 رکنی ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔ بستر کے آئی جی سندرراج پی نے آج صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صحافی مکیش چندراکر ک
(اپ ڈیٹ) چھتیس گڑھ کے صحافی مکیش کے قتل کے تین ملزم گرفتار، 11 رکنی ایس آئی ٹی کیس کی جانچ کرے گی: بستر آئی جی


بیجاپور، 04 جنوری (ہ س)۔

صحافی مکیش چندراکر کے قتل کیس میں پولیس نے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ معاملے کی مکمل جانچ کے لیے 11 رکنی ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔

بستر کے آئی جی سندرراج پی نے آج صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صحافی مکیش چندراکر کے قتل کے تین ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قتل کی مکمل جانچ کے لیے کیس کو 11 رکنی ایس آئی ٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ بستر کے آئی جی نے کہا کہ صحافی مکیش چندراکر کے قتل کے معاملے میں ضلع بیجاپور کے کوتوالی تھانے میں درج کرائم نمبر 1/2025 کی مزید تفتیش کے لیے بیجاپور کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس مینک گرجر کی قیادت میں 11 رکنی ایس آئی ٹی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ ملزم ٹھیکیدار سریش چندراکر کی گرفتاری کے لیے، جو اس معاملے میں مفرور ہے، پولیس کی چار الگ الگ ٹیمیں اس کے ممکنہ مقامات کو گھیرنے کے لیے بھیجی گئی ہیں۔

بستر کے آئی جی نے کہا کہ مکیش چندراکر کے 1 جنوری کی شام تقریباً 8.30 بجے سے گھر سے غائب ہونے کے بارے میں ان کے بڑے بھائی یوکیش چندراکر نے 2 جنوری کی شام 7.30 بجے پولیس اسٹیشن کوتوالی بیجاپور کو اطلاع دی۔ اس پر نامعلوم نمبر 01/2025 فوری طور پر کوتوالی بیجاپور تھانے میں درج کیا گیا اور تحقیقات شروع کی گئی۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ بیجاپور کے ذریعہ صحافی مکیش چندراکر ولد آنجہانی چنا چندراکر عمر 32 سال، ساکن باسا گوڑا حال، پجاری پارا، بیجاپور کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ملنے پر فوری طور پر تھانہ انچارج، کوتوالی بیجاپور کے انسپکٹر درگیش شرما اور دیگر افسران سمیت 3 افراد کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی۔ متوفی مکیش چندراکر کی لاش سریش چندراکر کے انکلوزر میں واقع موقع پر موجود سیپٹک ٹینک سے برآمد ہونے کے بعد پولیس نے تین ملزمین رتیش چندراکر، دنیش چندراکر اور مہیندر رامٹیکے کو گرفتار کرلیا اور ان سے پیشگی پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande