جموں, 30 جنوری (ہ س)۔ جموں و کشمیر کے ضلع راجوری کے دور افتادہ گاؤں بدھال میں گزشتہ چھ دنوں سے کوئی نیا بیماری کا کیس رپورٹ نہیں ہوا، جہاں 7 دسمبر سے 19 جنوری کے درمیان تین خاندانوں کے 17 افراد کی پراسرار اموات ہو چکی ہیں۔ضلعی انتظامیہ، ڈپٹی کمشنر راجوری ابھیشیک شرما کی نگرانی میں، متاثرہ گاؤں میں حفاظتی اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے۔ ممکنہ خطرے کے پیش نظر، 87 خاندانوں کے 364 افراد کو گاؤں سے نکال کر تین علیحدہ مراکز—گورنمنٹ نرسنگ کالج، گورنمنٹ بوائز ہائر سیکنڈری اسکول اور گورنمنٹ میڈیکل کالج و ملحقہ اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے، جہاں ان کا طبی معائنہ کیا جا رہا ہے۔متاثرہ خاندانوں کو کھانے، پانی، بچوں کے لیے دودھ، ادویات، کپڑے اور دیگر ضروری اشیاء فراہم کی جا رہی ہیں، جبکہ ڈاکٹروں اور ضلعی انتظامیہ کی کڑی نگرانی جاری ہے۔ طبی ٹیم میں تین ڈاکٹر اور چھ پیرا میڈیکل اسٹاف شامل ہیں، جو 24 گھنٹے ڈیوٹی پر مامور ہیں، جبکہ ایمرجنسی کے لیے ایمبولینس بھی تعینات کی گئی ہے۔کھانے کی تیاری سی سی ٹی وی نگرانی میں کی جا رہی ہے اور کھانے کے نمونے تجزیے کے لیے این ایف ایل غازی آباد اور پٹولی فوڈ ٹیسٹنگ لیب، جموں بھیجے جا رہے ہیں۔ چھ سال سے کم عمر بچوں کی دیکھ بھال کے لیے آنگن واڑی کارکن اور چائلڈ ڈیولپمنٹ پروجیکٹ آفیسرز تعینات کیے گئے ہیں، جبکہ اسکولی بچوں کے لیے عارضی تعلیمی انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔متاثرین کو خود کفیل بنانے کے لیے محکمہ سماجی بہبود نے سلائی مشینیں فراہم کی ہیں اور آئی ٹی آئی انسٹرکٹرز و دستکاری اساتذہ متاثرین کو مختلف ہنر سکھا رہے ہیں۔ علاوہ ازیں، زراعت، باغبانی اور محنت مزدوری کے محکموں کے افسران خاندانوں کو سرکاری اسکیموں سے آگاہ کر رہے ہیں۔گاؤں بدھال میں باقی 808 گھروں، جن میں 3,700 افراد آباد ہیں، اُن کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے اسے 14 کلسٹروں میں تقسیم کیا گیا ہے، جن کی نگرانی 182 سرکاری اہلکاروں پر مشتمل ٹیم کر رہی ہے۔ گاؤں کی تمام دکانیں اور تجارتی مراکز سیل کر دیے گئے ہیں، اور راشن کی تقسیم سخت نگرانی میں کی جا رہی ہے۔ اسی طرح، 424 گھریلو جانوروں اور 168 پولٹری پرندوں کو بھی سرکاری ٹیموں کے ذریعے چارہ فراہم کیا جا رہا ہے۔اب تک 167 افراد کے خون، پیشاب اور ناک کے نمونے گورنمنٹ میڈیکل کالج راجوری بھیجے جا چکے ہیں، جبکہ روزانہ خوراک اور دیگر اشیاء کے سیمپلنگ کا عمل بھی جاری ہے۔اے ڈی سی راجوری کی نگرانی میں ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے، جو عوامی سوالات کے جوابات دینے، صورتحال سے آگاہ رکھنے اور خوف و ہراس کو کم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ضلعی انتظامیہ تمام متاثرہ خاندانوں کی مکمل بحالی اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے مؤثر اقدامات کر رہی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر