نوادہ، 30 جنوری (ہ س)۔ پولیس نے 10برسوں سے فرار 50,000 روپے کے انعامی عسکریت پسند اُمیش رویداس کوجمعرات کو ڈرامائی طور پر گرفتار کر لیا۔ پولیس اسے بڑی کامیابی سمجھ رہی ہے۔ نوادہ کے ایس پی ابھینو دھیمان نے ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کرتے ہوئے بتایا کہ نوادہ ضلع کے کواکول تھانہ علاقہ کے سیکھودیورا میں 30 جنوری 2015 کو 150 سے 200 مسلح نکسلیوں نے بازار کے بیچ میں دو ٹریکٹروں کو جلا دیا اور ایک موٹر سائیکل بھی چھین لی تھی۔ حکومت کی طرف سے چلائی جا رہی نکسل مخالف مہم کی مخالفت کی جا رہی تھی، جس کی وجہ سے بھارت بند کا اعلان کر مقامی لوگوں کی پٹائی بھی کی گئی۔
اس کی قیادت نکسلی کمانڈر امیش رویداس نے کیا تھا۔واقعے کے بعد پولیس نے ابتدائی ایف آئی آر درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے جس کے لیے ابتدائی ایف آئی آر میں نامزد ملزم کی گرفتاری کے لیے 50 ہزار روپے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔ ایک خفیہ اطلاع کی بنیاد پر، پولیس نے ملزم امیش روی داس نامی نکسل کمانڈر کو نوادہ صدر اسپتال کے قریب سے گرفتار کر لیا۔ پولیس کی طرف سے پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کیے گئے اومیش رویداس نے 10 سال قبل پیش آنے والے واقعے میں اپنے ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ گرفتار ملزم پونا رویداس کا بیٹا ہے جو کہ کاوکول تھانہ علاقہ کے لال پور گاؤں کے رہنے والا ہے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ نے یہ بھی بتایا کہ چھتیس گڑھ میں جاری نکسلائیٹ آپریشن کے خلاف احتجاج کے لیے بھارت بند کا اہتمام کیا گیا تھا، جس کے تحت عام شہریوں نے بند نہیں ہونے دیا تو ان کی وحشیانہ پٹائی کی گئی اور دو ٹریکٹر جلا دیے گئے۔
اس کے بعد بدنام زمانہ نکسلی امیش رویداس فرار ہو گیا اور دہلی میں چاول کا کاروبار کر رہا تھا ۔وہ کئی ریاستوں میں نکسلی سرگرمیوں میں بھی ملوث تھا۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پولیس اسے نہ صرف نوادہ بلکہ جموئی، گیا اور ریاست جھارکھنڈ کے سرحدی اضلاع جموئی، کوڈرما وغیرہ میں بھی تلاش کر رہی ہے۔ پولیس نے اس کے مفرور ہونے پر 50,000 روپے کے انعام کا اعلان کیا تھا۔ آج اسے گرفتار کرکے ایک بڑی کامیابی حاصل کی گئی ہے۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد