وقف ترمیمی بل پر جے پی سی کا غیر جمہوری فیصلہ ،ناقابل قبول
تحریک اوقاف بورڈ کے چیئرمین شبیر احمد انصاری اور محمد وزیر انصاری نے تحریک چلانے کااعلان کیانئی دہلی، 29 جنوری (ہ س)۔تحریک اوقاف بورڈکے چیئرمین شبیر احمد انصاری سے سابق ڈی جی آف چھتیس گڑھ محمد وزیر انصاری نے ان کے دفتر میں ملاقات کرکے وقف ترمیمی بل ک
وقف ترمیمی بل پر جے پی سی کا غیر جمہوری فیصلہ ،ناقابل قبول


تحریک اوقاف بورڈ کے چیئرمین شبیر احمد انصاری اور محمد وزیر انصاری نے تحریک چلانے کااعلان کیانئی دہلی، 29 جنوری (ہ س)۔تحریک اوقاف بورڈکے چیئرمین شبیر احمد انصاری سے سابق ڈی جی آف چھتیس گڑھ محمد وزیر انصاری نے ان کے دفتر میں ملاقات کرکے وقف ترمیمی بل کو جے پی سی کی منظوری ملنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وقف ترمیمی بل منظور کرکے جے پی سی نے جمہوری اقدار اور حدود سے تجاوز کیا ہے۔

ایک ایسا بل جس کے خلاف تمام ہندوستان کے مسلمان سمیت سیکولر پارٹیاں ،سماجی تنظیمیں سب نے ایک آواز میں مخالفت کی اور صاف صاف حکومت کو جے پی سی سے پورے ہندوستان میں ملاقات کرکے اس کے نقائص پر روشنی ڈالی گئی ،اوراس بل پر اپنا موقف جے پی سی کو تحریری طور بالمشافہ پیش کیا تھا نیز مسلمانوں نے کروڑوں کی تعداد میں ای میل بھیج کر اس کی مخالفت کی تھی اس کے باوجود اسے پاس کرنا جمہوری اقدار کے خلاف ہے۔اس منظوری سے جمہوریت کو زبردست دھکا لگا۔

?ّ اس موقع پر دونوں قائدین قانونی لڑائی لڑنے سمیت عوام تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔تحریک اوقاف بورڈ کے چیئرمین شبیر احمد انصاری نے صاف طور سے کہا کہ میری پوری زندگی سماج کی خدمت میں گزری آئندہ بھی میں اس تحریک کو پورے ہندوستان بھر میں چلا?ں گا اور حکومت کے اس متعصب فیصلے کے خلاف پر امن تحریک چھیڑی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ائنٹ پارلیمانی کمیٹی نے پارلیمانی ضوابط اور حدود کا ہرگز بھی خیال نہیں رکھا اور تمام جمہوری اقدار و روایات کو بالائے طاق رکھ کر کاروائی چلائی۔ وہ ہرگز بھی کسی کو یہ اختیار نہیں دیں گے کہ ان کی عبادت گاہوں اور دیگر وقف املاک کو ہڑپنے یا تباہ کرنے کی منصوبہ بندی کرے۔ حکومت مسلمانوں کے صبر کا امتحان نہ لے اور ملک کوجمہوریت کے بجائے تانا شاہی کی طرف لے جائے۔ اقلیتوں کی جائیدادوں پر قبضہ جمانے کی کوشش سراسر ظلم ہے، جس کو کوئی بھی انصاف پسند گروہ قبول نہیں کر سکتا۔ ہمیں افسوس ہے کہ این ڈی اے کی حلیف جماعتوں نے اپنا کر دار نہیں نبھایا اور بی جے پی کے فرقہ وارانہ ایجنڈے کا ساتھ دیا۔ ہم حزب مخالف کی سیکولر پارٹیوں سے اپیل کر تے ہیں کہ وہ اگر یہ بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جاتا ہے تو متحدہ طور پر اس کی پر زور مخالفت کریں۔ہم حکومت سے بھی مطالبہ کر تے ہیں کہ وہ اس ترمیمی بل کو واپس لے اور سابقہ قانون کو برقرار رکھے۔ ورنہ مسلمانوں کے لئے عوامی جدوجہد کے علاوہ کو ئی اور راستہ نہیں بچے گا اور نتیجتا جو صورت حال پیدا ہو گی اس کے لئے حکومت ذمہ دار ہو گی۔وقف کی املاک کو بچانے کے لئے ہم تمام جمہوری و دستوری ذرائع کا بھرپور استعمال کریں گے۔

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande