پوتن اور شی جن پنگ کے درمیان فون پر بات چیت، دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال
ماسکو، 22 جنوری (ہ س)۔ روس کے صدر ولادیمیر پوٹن اور چین کے صدر شی جن پنگ نے منگل کو فون پر بات چیت کی۔ اس دوران دونوں رہنماو¿ں نے اپنے ملکوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون اور شراکت داری پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے تجارت، توانائی اور عالمی استحکام ک
Putin and Xi Jinping telephonic conversation


ماسکو، 22 جنوری (ہ س)۔ روس کے صدر ولادیمیر پوٹن اور چین کے صدر شی جن پنگ نے منگل کو فون پر بات چیت کی۔ اس دوران دونوں رہنماو¿ں نے اپنے ملکوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون اور شراکت داری پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے تجارت، توانائی اور عالمی استحکام کے معاملات پر اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا عہد کیا۔

دونوں رہنماو¿ں کے درمیان یہ بات چیت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکہ میں نئی حکومت نےذمہ داری سنبھال لی ہے۔ بات چیت میں، پوتن اور شی نے عالمی کثیر قطبی نظام کو فروغ دینے اور سیکورٹی میں تعاون کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ خاص طور پر، چین روس کا توانائی کا بڑا صارف بن گیا ہے اور مغربی پابندیوں کے درمیان ایک اہم ٹیکنالوجی شراکت دار کے طور پر ابھرا ہے۔

شی جن پنگ کے ساتھ فون پر بات چیت کے حوالے سے پوتن نے کہا کہ روس اور چین کے تعلقات مشترکہ مفادات، برابری اور باہمی فائدے پر مبنی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ تعلق اندرونی سیاسی عوامل اور موجودہ بین الاقوامی ماحول پر منحصر نہیں ہے۔ پوتن نے کہا،’ہم یکساں کثیر قطبی عالمی نظام کی ترقی کی حمایت کرتے ہیں اور یوریشیا اور پوری دنیا میں سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کام کرتے ہیں۔ روس اور چین کے تعلقات برابری اور باہمی فائدے پر مبنی ہیں اور بیرونی دباو¿ سے متاثر نہیں ہوتے۔

شی جن پنگ نے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کی بھی تعریف کی اور اسے عالمی ترقی اور استحکام کے لیے اہم قرار دیا۔ مذاکرات سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ممالک بین الاقوامی معاملات میں اپنے کردار کو مضبوط بنانے کے لیے مشترکہ کوششیں کریں گے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande