اورنگ آباد میں پولیس اہلکاروں کا بزرگ شہری پر تشدد، چار سال بعد درج ہوا مقدمہ
اورنگ
آباد، 22 جنوری (ہ س)۔ اورنگ آباد میں اس وقت کے اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر
نیتن کامے اور دیہی پولیس کے کانسٹیبل انکش ڈونڈ کے خلاف ایک بزرگ شہری پر تشدد کا
مقدمہ تقریباً چار سال بعد درج کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ 2021 میں پیش آیا تھا، جب
دونوں پولیس اہلکاروں نے اپنے عہدے اور قانون کا غلط استعمال کرتے ہوئے 65 سالہ
دتاتریہ پانڈورنگ تھومبارے کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
تفصیلات کے مطابق، تھومبارے ہرسول کی ایک سوسائٹی
میں رہائش پذیر تھے اور اسی علاقے میں کانسٹیبل انکش ڈونڈ بھی رہتے تھے۔ انکش ڈونڈ
نے تھومبارے کے خلاف سوسائٹی کے افراد سے جھوٹے مقدمات درج کرائے اور ایک خاتون سے
چھیڑ چھاڑ کا جھوٹا مقدمہ درج کرنے کی بھی ہدایت کی تھی۔ 14 مارچ 2021 کو نیتن
کامے تھومبارے کے گھر آئے اور انکش ڈونڈ کے کہنے پر تھومبارے کو ان کے خاندان کے
سامنے دھمکایا اور بے رحمی سے مارا پیٹا۔
مار پیٹ کے بعد، تھومبارے نے 25 مارچ 2021 کو
میڈیکل میمو حاصل کرنے کے لیے پولیس اسٹیشن جانے کی کوشش کی، مگر انہیں میمو دینے
میں رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم، ایک گھنٹے بعد انہیں میڈیکل میمو فراہم کر دیا
گیا۔ تھومبارے نے اس واقعے کی شکایت اس وقت کے پولیس کمشنر سے کی تھی اور الزام
عائد کیا تھا کہ انہیں اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا، جس پر تحقیقات کے لیے افسر
امباداس سونے کو مقرر کیا گیا تھا لیکن اس نے بھی اپنی روپورٹ میں لکھا تھا کہ عہدے
اور قانون کا غلط استعمال نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق، تھومبارے نے ان ملزمان کے خلاف
کارروائی نہ کیے جانے پر خودکشی کی دھمکی دی جس کے نتیجہ میں، لگ بھگ چار سال کے طویل عرصے کے بعد مقدمہ درج
کیا گیا ۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / نثار احمد خان