نئی دہلی، 21 جنوری (ہ س)۔ مرکزی پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے منگل کو کہا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی قیادت میں نئی انتظامیہ کی جانب سے تیل اور گیس کی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے منصوبوں کا اعلان کرنے کے بعد مزید امریکی ایندھن ہندوستان میں آنے کا امکان ہے۔
ہردیپ پوری نے یہاں آٹوموبائل انڈسٹری کی باڈی سوسائٹی آف انڈین آٹوموبائل مینوفیکچررس کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کو تیل فراہم کرنے والوں کی تعداد پہلے ہی 27 سے بڑھ کر 39 ہو گئی ہے، مزید تیل آیا تو بھارت اس کا خیر مقدم کرے گا۔ تاہم، پوری نے کہا کہ حکومت نئی امریکی انتظامیہ کے اعلانات کی بہت احتیاط سے نگرانی کر رہی ہے۔
ہردیپ پوری امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی طرف سے تیل کی کھدائی اور گیس کی پیداوار بڑھانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ مجھ سے پوچھیں کہ کیا مزید امریکی توانائی مارکیٹ میں آنے والی ہے تو میرا جواب ہاں میں ہے۔ پوری نے کہا کہ اگر آپ کہتے ہیں کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان توانائی کی مزید خریداری کا قوی امکان ہے تو اس کا جواب ہاں میں ہے۔
انہوں نے گاڑیوں کے مینوفیکچررز سے کہا کہ وہ ہندوستانی مارکیٹ میں زیادہ ایتھنول ملاوٹ والی فلیکس ایندھن والی گاڑیوں کی دستیابی میں اضافہ کریں۔ اس کے ساتھ ہی وزیر پٹرولیم نے کہا کہ ملک بہت جلد 20 فیصد ایتھنول بلینڈنگ کا ہدف حاصل کرنے جا رہا ہے جو مقررہ وقت سے پانچ سال پہلے ہو گا۔ پوری نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے کچھ فیصلے متوقع تھے اور ان پر ردعمل ظاہر کرنے سے پہلے انتظار کرنے کی ضرورت تھی۔
پوری نے امریکہ، برازیل، گیانا، سورینام اور کینیڈا سے مزید تیل آنے کا حوالہ دیتے ہوئے قیمتوں میں کمی کا اشارہ بھی دیا۔ تاہم، انہوں نے نئی امریکی حکومت کے 2015 کے پیرس موسمیاتی معاہدے سے دستبرداری کے فیصلے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عبدالواحد