نئی دہلی، 21 جنوری (ہ س)۔ سپریم کورٹ نے اشتعال انگیز ویڈیو کیس میں کانگریس ایم پی عمران پرتاپ گڑھی کو راحت دی ہے۔ جسٹس اے ایس اوکا کی سربراہی والی بنچ نے گجرات کے جام نگر میں عمران پرتاپ گڑھی کے خلاف دائر کیس میں کسی بھی قسم کی روک تھام کی کارروائی پر روک لگا دی ہے۔ سپریم کورٹ نے گجرات حکومت اور ٹرائل کورٹ میں شکایت کنندہ کو نوٹس جاری کیا ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 10 فروری کو ہوگی۔پرتاپ گڑھی نے ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ایف آئی آر گجرات پولیس نے سیاسی بدنیتی کے ساتھ درج کی ہے۔ درحقیقت پرتاپ گڑھی کے خلاف جام نگر میں ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے جس میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز گانے کے ساتھ ایڈیٹ شدہ ویڈیو پوسٹ کرنے کا الزام ہے۔ پرتاپ گڑھی نے پہلے ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لیے گجرات ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے 17 جنوری کو پرتاپ گڑھی کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔46 سیکنڈ کا ویڈیو کلپ، پرتاپ گڑھی نے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا ہے۔ پرتاپ گڑھی کے خلاف درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اس گانے کے بول اشتعال انگیز، قومی اتحاد کے لیے نقصان دہ اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے ہیں۔ پرتاپ گڑھی کانگریس کے اقلیتی محکمہ کے چیئرمین ہیں۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan